سرینگر//
وادی کشمیر میں گرچہ موسم خشک ہے تاہم سردیوں کا بادشاہ چلہ کلان اپنے طاقت کا بھر پور مظاہرہ کرکے جہاں لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے دوچار کر رہا ہے وہیں آبی ذخائر کو بھی منجمند کر رہا ہے ۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ۴ء۳ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
سرینگر میں۲۲دسمبر کو رواں سیزن کی اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی۵ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام سرد ترین مقامات رہنے کے درجے پر فائز رہے ہیں۔
وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۵ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا جبکہ پہلگام میں بھی کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۴ء۱ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۲ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۶ء۲ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۴ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کم ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۱۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۵ء۱۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
دریں اثنا وادی میں ہفتے کو بھی صبح سے ہی موسم خشک رہا اور ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی تاہم شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے درج ہونے کے نتیجے میں آبی ذخائر جزوی طور پر منجمند ہوگئے تھے ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں۲۵دسمبر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے ۔
محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بعد ازاں وادی میں۲۶سے۳۰دسمبر موسم ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران بالائی علاقوں میں کہیں کہیں رک رک کر ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ۲۶؍اور۲۷دسمبر کو ہلکی برف باری اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے درج ہونے سے مغل روڈ، زوجیلا، کرناہ اور سادھنہ ٹاپ پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل متاثر ہوسکتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ تاہم وادی میں فی الوقت بھاری برف باری کا کوئی امکان نہیں ہے ۔
بتادیں کہ وادی میں چلہ کلان بر سر اقتدار ہے یہ چلہ ۲۱دسمبر سے۳۱جنوری تک تخت نشین رہ کراپنے زور کا مظاہرہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتا ہے ۔