جموں//
اپنی پارٹی سنیئر نائب صدر غلام حسن میر نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں تقسیم کی سیاست کی بنیاد نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس نے رکھی ہے۔
بدھ کوگاندھی نگر میںاپنی پارٹی دفتر پر خواتین ونگ لیڈران سے خطاب کرتے ہوئے میر نے کہا’’روایتی سیاسی جماعتوں نے اپنی سیاسی ساکھ کو برقرار رکھنے کیلئے فرقہ وارانہ اور علاقائی تقسیم کی حوصلہ افزائی کرکے تفرقہ انگیز سیاست کو جنم دیا ‘‘۔
میر نے کہا’’اِن سیاسی جماعتوں نے کسی نہ کسی وجہ سے لوگوں کے درمیان پھوٹ ڈالنے کا کام کیا‘ البتہ اپنی پارٹی ایسی تفرقہ انگیز طاقتوں کو قطعی اجازت نہیں دے گی۔ ہم سماج کے سبھی طبقہ جات کو ایکساتھ لاکر جموں اور کشمیر دونوں خطوں کو متحد کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر نے کہاکہ جموں کشمیر صرف اسی صورت میں ترقی کرسکتا ہے جب یہاں امن ہو اور یہ صرف اپنی پارٹی ہی یقینی بناسکتی ہے جس نے روز ِ اول سے عوام کے انصاف کیلئے لڑائی لڑی ہے جبکہ روایتی سیاسی جماعتیں لوگوں کے حق میں بولنے کو تیار نہیں تھیں۔
میر نے کہا’’یہ صرف اپنی پارٹی ہی تھی جوکہ لوگوں کی حمایت میں سامنے آئی اور حکومت ِ ہند سے کئی مسائل کو حل کرایا، ہم جموںکشمیر کو متحد رکھنے اور مختلف طبقہ جات کے درمیان بھائی چارہ قائم رکھنے پر یقین رکھتے ہیں‘‘۔
اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر نے مزید کہا’’جموں کشمیر کے اتحاد، یکجہتی اور شناخت کیلئے اپنی پارٹی کی حمایت ضروری ہے۔ ہم عوام اور بے روزگار نوجوانوں کے حقوق سے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے۔ ہم نے ہمیشہ اْسی چیز کا وعدہ کیا جوکہ قابل ِ حصول ہے ‘ ہم روایتی سیاسی جماعتوں کی طرح نوجوانوں کے جذبات سے نہیں کھیلتے‘‘۔
دریں اثناء اپنی پارٹی نائب صدر عثمان مجید نے کہاکہ ہمارا ماننا ہے کہ ایل جی انتظامیہ کبھی بھی جمہوری حکومت کا متبادل نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا’’آپ نے ہم سے ریاست کا درجہ چھینا، ہمارے دو ٹکڑے کئے اور اب ایل جی حکمرانی ہم پر مسلط کر دی جواپنی مرضی ومنشاء کے تحت کام کر رہی اور لوگوں کی خواہشات کا کوئی احترام نہیں‘‘۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کی اِن مشکلات کو ختم کرنے کے لئے جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقا د اور جلدریاستی درجہ کی بحالی ناگزیر ہے۔
مجید نے کہاکہ انتظامیہ زمینی سطح پرکام کرنے میں ناکام رہی ہے۔ جوکچھ بھی ہورہا ہے صرف کاغذوں میں اور اخباری بیانات سے ہی ہورہا ہے۔ لوگوں اور انتظامیہ کے درمیان وسیع خلاء پید ا ہوئی ہے۔