سرینگر//
سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے ) نے ہفتے کے روز کشمیر کے گاندربل، کپوارہ، بانڈی پورہ اور بارہمولہ اضلاع میں جماعت اسلامی کی مزید ۱۱جائیدادوں کو ضبط کیا۔
ایس آئی اے نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے چار اضلاع میں ہفتے کو جماعت اسلامی کی گیارہ جائیدادوں کو ضبط کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا’’بارہمولہ میں تین، کپوارہ میں دو، بانڈی پورہ میں ایک جبکہ گاندربل میں پانچ جائیدادوں کو ضبط کیا گیا‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ ایس آئی اے نے جموں کشمیر بھر میں کالعدم جماعت اسلامی کے مزید اثاثوں کا پتہ لگایا ہے جو سینکڑوں کروڑ روپیوں کے مالیت ہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا’’آج مورخہ۱۷دسمبر۲۰۲۲کو بارہمولہ، بانڈی پورہ، گاندربل اور کپوارہ اضلاع میں ایس آئی اے جموں وکشمیر کی سفارش پر مذکورہ اضلاع کے ضلع مجسٹریٹوں کی طرف سے نوٹیفائی کرنے کے بعد تقریباً ایک سو کروڑ روپے مالیت کے قریب ایک درجن مقامات پر واقع جائیدادوں کے استعمال اور ان میں داخل ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی‘‘۔
بیان کے مطابق علیحدگی پسند سرگرمیوں کے لئے فنڈز کی دستیابی کو روکنے اور ملک دشمن عناصر اور ملک کی خود مختاری کے خلاف (ملی ٹنٹ) نیٹ ورکس کے ایکو سسٹم کو ختم کرنے کیلئے چار اضلاع میں کالعدم جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے زیر قبضہ (گیارہ مزید جائیدادوں) کو متعلقہ ضلع مجسٹریٹوں نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ۱۹۶۷کے سیکشن۸؍اور مرکزی وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن نمبر۲۰۱۹/۷/۱۴۰۱۷‘ مورخہ۲۸فروری۲۰۱۹کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے نوٹیفائی کیا ہے ۔
بیان میں کہا کہ ان احاطوں اور ڈھانچوں کے استعمال اور ان میں داخل ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے علاوہ ازیں اس کے متعلق متعلقہ ریونیو ریکارڈس میں ‘ریڈ انٹری’ لگا دی گئی ہے ۔
بیان کے مطابق ضبطی کارروائیوں کے دوران یہ دیکھا گیا کہ کپوارہ اور کنگن قصبوں میں جماعت اسلامی کی جائیدادوں میں قریب دو درجن تجارتی ادارے کرایہ پر چل رہے تھے ۔