جموں//
جموںکشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے ٹھاٹھری علاقے میں ہفتے کے روز حکام نے لشکر طیبہ سے وابستہ ایک مفرور کمانڈر کی جائیداد ضبط کی۔
ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ پولیس اور محکمہ مال کی ایک مشترکہ ٹیم نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے احکامات پر ڈوڈہ کے پھگسو تحصیل کے خانپورہ گاؤں میں عبدالرشید عرف جہانگیر نامی لشکر طیبہ کے ایک کمانڈر کی جائیداد ضبط کی۔
ترجمان نے کہا کہ مذکورہ کمانڈر ۱۹۹۳ء میں اسلحہ کی تربیت کیلئے پاکستان چلا گیا تھا اور وہاں تربیت حاصل کرنے کے بعد اس نے در اندازی کی اور وہ ضلع ڈوڈہ میں سر گرم ہوگیا۔
پولیس ترجمان کا کہنا تھا’’دیگر جنگجوؤں کے ساتھ مل کر علاقے میں دھماکوں وغیرہ جیسے واقعات انجام دینے کے علاوہ مذکورہ کمانڈر کو عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر ہوئے حملوں میں ملوث پایا گیا اس علاوہ اس نے نوے کی دہائی میں ڈوڈہ کے کئی نواجوں کو ملی ٹنسی میں شمولیت اختیار کرنے کیلئے راضی بھی کیا اور بھرتی بھی کیا‘‘۔
ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ کمانڈر کو عدالت کے حکم پر اشتہاری مجرم بھی قرار دیا گیا۔انہوں نے کہا’’اس وقت وہ پاکستان زیر قبضہ کشمیر سے کام کر رہا ہے اور سوشل میڈیا اور دیگر وسائل کی وساطت سے ڈودڈہ کے نوجوانوں کو ورغلا رہا ہے ‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے خلاف پولیس تھانہ بھدرواہ میں آر پی سی کی متعلقہ دفعہ کے تحت ایک کیس درج کیا گیا۔
پولیس ترجمان نے کہا’’اس کو مفرور قرر دیا گیا اور بعد ازاں عدالت کے حکم پرایک اشتہاری مجرم بھی قرار دیا گیا‘‘۔
ترجمان نے بتایا کہ ایس ایس پی ڈوڈہ نے اس کی جائیداد کی ضبطی کی وارنٹ آگے بڑھائی جس کے بعد ضلع مجسٹریٹ ڈوڈہ نے اس حکمنامے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ایک ٹیم تشکیل دی۔انہوں نے کہا کہ بعد ازاں پولیس اور محکمہ مال کی ایک مشترکہ ٹیم نے مذکورہ کمانڈر کی خانپورہ میں موجود زائد از چار کنال ڈھائی مرلوں پر مشتمل اراضی کو ضبط کیا۔