سیاستدان دعوے کرنے میں ماہر ہیں… ماہر کیا ‘ ہمارا ماننا ہے کہ دعویٰ کرنے کا حق صرف سیاستدانوں کو ہی ہو نا چاہئے ‘کسی عام خام کو نہیں … بالکل بھی نہیں … کہ جو بات سیاستدانوں کے دعوؤں میں ہے‘ وہ کسی اور کے دعوؤں میں نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ۔ ان کے دعوؤں میں رفتار ہے ‘یعنی یہ دعوے کرنے میں سب سے آگے رہتے ہیں‘ ان کے دعوؤں میں چھل اور کپٹ ہے‘ ان کے دعوؤں میں جھوٹ اور فریب ہے‘ ان کے دعوؤں میں مکر اور دھوکہ ہے … اور … اور سب سے بڑھ کر ان کے دعوؤں میں ایک ادا ہے… ایسی ادا جو صرف سیاستدانوں کے پاس ہے‘ کسی اور کے پاس نہیں کہ … کہ یہ دعوے بھی کچھ اس ادا سے کرتے ہیں کہ اس پر یقین نہیں بلکہ سو فیصد یقین کرنے کو جی چاہتاہے ۔ اگلے روز کشمیر میں کانگریس اور بی جے پی‘ دونوں جماعتوں کے یونٹ صدور صاحبا ن نے دعوے کئے … یکساں دعوے کئے ‘ دو نوںکے دعوے ایک جیسے تھے… کانگریس کے وقار رسول وانی نے بھی کہا کہ اگلی حکومت… جموں کشمیر میں اگلی حکومت کانگریس کی ہو گی اور… اور اپنے رینا صاحب ‘ رویندر رینا صاحب تو یہ رٹ اب کئی برسوں سے لگا بیٹھے ہیں کہ جموں کشمیر میں اگلی سرکار ان کی جماعت کی ہی ہو گی… بی جے پی کی ہو گی ۔اب سوال یہ ہے کہ دونوں نے جموں کشمیر میں اپنی اپنی جماعت کی حکومت بن جانے کے دعوے ایک ساتھ ‘ایک ہی دن کیوں کئے تو… تو صاحب اس کا آسان سا جواب یہ ہے کہ انہوں نے ایسا اس لئے کیا تھا کہ کل… یعنی جمعرات کو گجرات اور ہماچل پردیش کے اسمبلی انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی ہو رہی تھی… کانگریس نے ہماچل اور بی جے پی نے گجرات میں الیکشن جیتا ۔اب ہماری سمجھ میں یہ بات نہیں آ رہی ہے اور… اور بالکل بھی نہیں آ رہی ہے کہ … کہ وقار رسول نے یہ دعویٰ … جموں کشمیر میں اگلی حکومت کانگریس کی ہونے کا دعویٰ ہماچل میں الیکشن جتنے کی خوشی میں کیا یا پھر گجرات میں بدترین ہارنے کے غم میں … اور رینا صاحب نے بھی ایسا دعویٰ ہماچل میں ہوئی شکست کے غم میں ٹھوک دیا یا پھر گجرات میں مسلسل ساتویں بار اسمبلی الیکشن جیتنے کی خوشی میں ۔… یقین کیجئے کہ ہمیں سمجھ نہیں آ رہا ہے… اگر آپ کی سمجھ میں کچھ آرہا ہے تو… تو پلیز ہمیں بھی سمجھائے گا ۔ ہے نا؟