جموں//
جموں و کشمیر انتظامیہ نے منگل کو ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس(ڈی ایس پی) کی دو سال کی مدت کیلئے پروموشن روکنے کا جرمانہ عائد کیا ہے کیونکہ انہوں نے حکومت کی اجازت حاصل کیے بغیر دوسری شادی کا معاہدہ کیا۔
اس سلسلے میں ایک حکم نامہ محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (اے سی ایس) راج کمار گوئل نے جاری کیا۔
حکم نامہ میں کہا گیا ہے’’مجاز اتھارٹی، انکوائری اور اس کیس میں اپنائے گئے طریقہ کار سے مطمئن ہو کر، بغیر مجموعی اثر کے دو انکریمنٹ روکنے اور اصول کے مطابق ڈی ایس پی بشارت حسین ڈار کی دو سال کی مدت کے لیے پروموشن روکنے کا جرمانہ عائد کرنے کے فیصلے پر پہنچی۔ جے اینڈ کے سول سروسز (درجہ بندی، کنٹرول اور اپیل)رول نمبر ۳۰ ‘۱۹۵۶، جموں و کشمیر کے سرکاری ملازمین (کنڈکٹ) رولز،۱۹۷۱ کے قاعدہ ۲۲(۱) کی خلاف ورزی کیلئے‘‘۔
حکم نامہ میں کہا گیا کہ ڈار کے دو سالانہ انکریمنٹ اس آرڈر کے اجراء کی تاریخ سے دو سال کی مدت کیلئے روکے جائیں گے اور اس آرڈر کے اجراء کی تاریخ سے دو سال کی مدت کیلئے اس کی ترقی روک دی جائے گی۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ حکومت کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے پر ڈی جی پی کی سفارشات کی بنیاد پر ڈی ایس پی کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کی گئی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ڈار کے خلاف تحقیقات کی گئی تھیں اور ۲۰۱۷ میں الزام کی حمایت اور دیگر منسلک دستاویزات کے ساتھ ان کو میمو کے ساتھ پیش کیا گیا تھا۔
ڈار نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انکار کیا تھا۔ اس نے اپنے جواب میں مزید کہا تھاکہ اس نے پہلی بیوی کو طلاق دینے کے بعد دوسری شادی کی۔ حکم میں کہا گیا کہ اس کے دفاع کے جواب کی جانچ کی گئی اور الزام کے بارے میں گہرائی سے انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس کے مطابق، افسر پر لگائے گئے الزام کی انکوائری کے لیے ایک افسر کا تقرر کیا گیا اور انکوائری افسر نے انکوائری کی رپورٹ اس نتیجے پر پہنچائی کہ ڈار نے حکومت سے پیشگی اجازت لیے بغیر اپنی پہلی شادی کے دوران دوسری بیوی سے دوسری شادی کی۔
حکم نامے میں لکھا گیا کہ مجاز اتھارٹی، جس نے انکوائری افسر کی رپورٹ کا جائزہ لیا، کو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے خلاف جرمانہ عائد کرنے کے اپنے فیصلے کو تبدیل کرنے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں ملی۔