کلکتہ//
کولکتہ: ریاستی سپر اسپیشلٹی اسپتال SSKM میں چوبیس گھنٹے پولیس کیمپ لگایا جائے گا۔ مریض کی موت کے بعد اس کے رشتہ داروں کے ذریعہ ہنگامہ آرائی اور ڈاکٹر کی پٹائی کے بعد کیا گیا ہے ۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہاکہ میں نے پورا واقعہ سنا ہے ۔ جونیئر ڈاکٹروں کو ہراساں کیا گیاہے ۔ اسپتال میں اس طرح کی توڑ پھوڑ برداشت نہیں کی جائے گی۔ وہاں پولیس چوکی ہونی چاہیے ۔ میں نے اس کے لیے معافی بھی مانگی ہے ۔ اتنا پیسہ خرچ کر کے ٹراما سنٹر بنایا گیا اس میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس واقعہ میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ‘جس وقت مریض کو لے جایا گیا، وہاں کوئی سینئر ڈاکٹر نہیں تھا، دو جونیئر ڈاکٹر تھے ، انہیں مارنا ٹھیک نہیں تھا، لیکن میں نے کہا ہے کہ کم از کم ایک سینئر ڈاکٹر ہونا چاہیے ۔ رات کو سرکاری ہسپتال میں نے اس حوالے سے ہدایات دی گئی ہیں۔
اتوار کی آدھی رات کو محمد عرفان نامی نوجوان کو شدید زخمی حالت میں ایس ایس کے ایم اسپتال لایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے عرفان کوایس ایس کے ایم کے ٹراما کیئر سنٹر لے جانے کے بعد مردہ قرار دیا۔ ایس ایس کے ایم سرٹیفکیٹ لکھنے پر ہنگامہ آرائی کا شکار ہے ۔ مریض کے لواحقین ٹراما کیئر سینٹر کے ڈاکٹروں سے جھگڑ پڑے ۔ جھگڑا شروع ہو گیا۔اس کے بعد مارپیٹ ہونے لگی۔