جھالراپاٹن (جھالاوار)// راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے میڈیا پر اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے اپنے اصول کی پیروی نہیں کی تو تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔
مسٹر گہلوت نے میڈیا کی طرف سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی حمایت نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے آج سہ پہر یہاں آرام کے وقت منعقدہ پریس کانفرنس میں یہ الزام لگایا اور کہا کہ اس یاترا کا قومی میڈیا نے بائیکاٹ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایڈیٹرز اور مالکان دباؤ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بیٹھے صحافیوں کا کوئی قصور نہیں، وہ اپنے اصول پر چلتے ہیں لیکن ان کے مالکان اور ایڈیٹرز دباؤ میں ہیں، جنہوں نے بائیکاٹ کیا ہے ۔
انہوں نے کہا اگر یہ یاترا نہیں دکھاؤگے تو اپنا فرض پورا نہیں کرو گے ۔ قومی اور سرکاری میڈیا کے لوگ کان کھول کر سن لیں تاریخ آپ کو معاف نہیں کرے گی۔ انہوں نے سوال کیا کہ پہلے جب بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی کا دورہ ہوا تھا تو کیا پورے ملک کے میڈیا نے اسے کوور نہیں کیا تھا؟
بھارت جوڑو یاترا کو ایک مثبت یاترا قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایسی یاترا جس کی قومی میڈیا کی طرف سے حمایت نہیں کی جا رہی ہے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ اسے سماج کی کوئی فکر نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر راہل گاندھی کو اپنے یاترا میں کسی کے ساتھ کوئی بغض نہیں ہے اور وہ سب کو گلے لگا رہے ہیں، اس ملک کو اور کیا چاہیے ؟
انہوں نے کہا کہ میڈیا ہاؤسز میں بھی ہائی کمان ہے اور میڈیا والے بھی ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ ان کی بھی ٹرانسفر اور تعیناتی ہوتی ہے اور ٹرانسفر سے ڈرتے ہیں۔ کورونا کے نام پر ان کی تنخواہ ایک لاکھ ستر ہزار اور اس سے کم کر دی گئی اور کورونا وبا کے بعد تنخواہ واپس نہیں بڑھائی گئی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صحافیوں کو اپنے باس کو بتانا چاہئے کہ وہ گھبرانے والے نہیں ہیں، کیونکہ سچائی، عدم تشدد کا راستہ مسٹر راہل گاندھی کا راستہ ہے اور ان کا کارواں شروع ہو چکا ہے ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ ان پر الزام نہ لگائیں، ان کے پاس ہائی کمان بھی ہے ۔ ان کی اعلیٰ کمان کے لئے بھارت جوڑو یاترا کی کوئی مانگ نہیں ہے ۔ مسٹر رمیش نے کہا کہ اگرچہ کچھ صحافی ہیں جو کنیا کماری سے اس یاترا کے ساتھ ہیں، لیکن یہ سچ ہے کہ یاترا کو اتنی کوریج نہیں دی جا رہی ہے جس کی توقع تھی۔