نئی دہلی// صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ معذور افراد کو بااختیار بنانے کے لیے ان میں خود اعتمادی پیدا کرنا بہت ضروری ہے ۔
محترمہ مرمو نے ہفتہ کو یہاں معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر سال 2021 اور 2022 کے لئے قومی معذوروں کو بااختیار بنانے کے ایوارڈ سے نوازنے کے بعد کہا کہ حکومت معذوروں کو بااختیار بنانے کے لئے کئی اقدامات کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد کو بااختیار بنانے کے لیے ان میں خود اعتمادی پیدا کرنا بہت ضروری ہے ۔ معذور افراد میں وہی قابلیت اور صلاحیت ہوتی ہے جو عام لوگوں میں ہوتی ہے ۔ بعض اوقات ان میں ان سے زیادہ ٹیلنٹ ہوتا ہے ۔ انہیں خود کفیل بنانے کے لیے ان کے اندر اعتماد پیدا کرنا ضروری ہے ۔ صدر جمہوریہ نے سماج کے تمام طبقات سے درخواست کی کہ وہ معذور افراد کو خود انحصار بننے اور زندگی میں آگے بڑھنے کی ترغیب دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر معذور بھائی اور بہنیں قومی دھارے میں شامل ہو کر موثر کردار ادا کریں تو ملک تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔
صدر نے کہا کہ تعلیم معذور افراد سمیت ہر فرد کو بااختیار بنانے کی کلید ہے ۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ تعلیم میں زبان کی رکاوٹوں کو دور کرنے اور معذور بچوں تک تعلیم کو مزید قابل رسائی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں بھی معذور بچوں کو بہتر تعلیم فراہم کرنے کے لیے یکساں مواقع کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے اس بات کی تعریف کی کہ سننے سے محروم بچوں کے لیے پہلی سے چھٹی جماعت تک کی نصابی کتابوں کو ہندوستانی اشاروں کی زبان میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سماعت سے محروم طلباء کو تعلیم کے مرکزی دھارے میں لانے کے لیے یہ ایک اہم قدم ہے ۔
صدر جمہوریہ مرمو نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ایک اندازے کے مطابق پوری دنیا میں ایک ارب سے زائد معذور افراد ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ دنیا میں ہر آٹھواں شخص کسی نہ کسی طرح کی معذوری کا شکار ہے ۔ ہندوستان کی دو فیصد سے زیادہ آبادی معذور ہے ۔ اس لیے ، "یہ ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ معذور افراد عزت کے ساتھ آزاد زندگی گزار سکیں۔ یہ بھی ہمارا فرض ہے کہ معذور افراد معیاری تعلیم حاصل کریں، اپنے گھروں اور معاشرے میں محفوظ رہیں، اپنے کیریئر کے انتخاب کی آزادی حاصل کریں اور انہیں روزگار کے مساوی مواقع ملیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت اور روایت میں معذوری کو کبھی بھی علم اور فضیلت کے حصول کی راہ میں رکاوٹ نہیں سمجھا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ معذور افراد قدرتی طور پر بہترین اوصاف کے حامل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘‘ایسی بہت سی مثالیں ہیں جہاں ہمارے معذور افراد بھائیوں اور بہنوں نے اپنی بے مثال ہمت، ہنر اور عزم کے زور پر کئی شعبوں میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اگر انہیں مناسب ماحول میں مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ ہر میدان میں ترقی کریں گے ۔
سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت کا معذور افراد کو بااختیار بنانے کا محکمہ ہر سال افراد، اداروں، تنظیموں، ریاستوں اور اضلاع وغیرہ کو معذور افراد کو بااختیار بنانے کے میدان میں کیے گئے بہترین کام کے لیے نیشنل امپاورمنٹ آف پرسن ود ڈس ایبلٹیز ایوارڈ دیتا ہے ۔