گاندھی نگر// گجرات اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے میں 5 دسمبر کو شمالی اور وسطی گجرات کے 14 اضلاع کی 93 سیٹوں پر ہونے والی ووٹنگ کے لیے انتخابی مہم ہفتہ کی شام 5 بجے ختم ہو گئی۔
چیف الیکٹورل آفیسر پی بھارتی نے بتایا کہ دوسرے مرحلے کے لیے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 21 نومبر کے بعد کل 833 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں، جن میں 69 خواتین اور 764 مرد امیدوار ہیں۔
الیکشن میں حصہ لینے والی پارٹیوں کی کل تعداد 60 ہے ۔ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ریاست میں آٹھ خواتین اور 85 مرد امیدوار ، اہم اپوزیشن کانگریس نے آٹھ خواتین سمیت 90 امیدوار، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ایک خاتون سمیت 93 امیدوار، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے 44، گروی گجرات پارٹی نے تین خواتین اور 22 مرد، بھارتیہ ٹرائبل پارٹی نے 12 مرد اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے دو خواتین سمیت سات امیدوار کھڑے کیے ہیں، جب کہ 285 آزاد امیدواروں میں 21 خواتین اور 264 مرد شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 5 دسمبر کو دوسرے مرحلے کی 93 نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں 2,51,58,730 ووٹرز ہیں، جن میں 1,29,26,501 مرد، 22,31,335 خواتین اور 894 خواجہ سرا ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے ۔ دوسرے مرحلے کی پولنگ سے 48 گھنٹے قبل انتخابی مہم بند کرنے کے اصول کے تحت آج شام 5 بجے انتخابی تشہری ختم ہوگئی۔ اس کے بعد انتخابی علاقوں میں کوئی غیر مجاز باہری شخص نہیں رہے گا۔ اب تمام امیدواروں نے ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے گھر گھر رابطہ شروع کر دیا ہے ۔ پولنگ 5 دسمبر کو صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک ہوگی۔
محترمہ بھارتی نے یو این آئی کو بتایا کہ دوسرے مرحلے کے نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن 17 نومبر تک کل 1515 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی بھرے تھے ۔ 18 نومبر کو ان کا معائنہ کیا گیا۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران 403 پرچے رد اور 1112 کاغذات نامزدگی درست پائے گئے ۔ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک مختلف پارٹیوں کے ڈمی امیدواروں سمیت 279 امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے چکے ہیں اور اب کل 833 امیدوار میدان میں ہیں۔
چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے مطابق پہلے مرحلے کے لیے پوسٹل بیلٹ ووٹنگ کی گنتی کا کام جاری ہے ۔ ابتدائی پیش گوئی کے مطابق ووٹر ٹرن آؤٹ کا تناسب60.23 فیصد زیادہ تھا، جو 63.31 فیصد تک پہنچ گیا۔