سرینگر//(ویب ڈیسک)
وفاقی وزیر داخلہ‘ امیت شاہ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔
پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو میں شاہ نے کہا ’’ جہاں تک اسمبلی انتخابات کا تعلق ہے تو وہ ووٹر لسٹ تیار ہونے کے بعد کرائے جاسکتے ہیں۔ اور یہ اس بات پر بھی منحصر ہے کہ الیکشن کمیشن کب شیڈول کا اعلان کرے گا‘‘۔
یاد رہے کہ جموں کشمیر میں حتمی ووٹر لسٹ مکمل ہو چکی ہے اور اس میںزائد از ساڈھے سات لاکھ نئے ووٹروں کا اضافہ ہوا ہے۔ حتمی ووٹر لسٹ کا اعلان گزشتہ ہفتے کیا گیا۔
یہ پوچھے پر کہ جموں کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے؟وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ حالیہ دنوں میں ان میں کافی کمی آئی ہے۔
علاقائی جماعتوں کی جانب سے الائنس بنانے کی کوشش کے بارے میںایک سوال کے جواب میں شاہ کاکہنا تھا ’’اگر آپ وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت اور انہوں نے پچھلے آٹھ سالوں میں دی گئی حکومت کو دیکھیں تو مجھے نہیں لگتا کہ اس طرح کے اتحاد کا کوئی اثر پڑے گا‘‘۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ان علاقائی جماعتوں کے پاس اپنی اپنی ریاستوں سے باہر کچھ نہیں ہے۔ ’’دیکھیں کہ سماج وادی پارٹی کانگریس کے ساتھ اتحاد کرتی ہے، لیکن گجرات میں اس کے پاس کچھ نہیں ہے۔ لہذا، یہ صرف کاغذ پر موجود ہے اور سرخیوں کے لئے اچھا ہے‘‘۔
یہ پوچھے جانے پرکہ گجرات الیکشن میں قومی مسائل کو اٹھایا جا رہا ہے‘ ریاستی انتخابات میں قومی مسائل کو اٹھانے کی کیا ضرورت تھی؟شاہ نے کہا ’’کیا گجرات کی سلامتی قومی سلامتی سے وابستہ ہے یا نہیں؟ گجرات کی سلامتی اور قومی سلامتی مختلف مسائل نہیں ہیں۔اور اگر ملک محفوظ نہیں ہے تو گجرات کیسے محفوظ ہوگا؟ لہذا، تمام ریاستی اسمبلی انتخابات میں قومی سلامتی ایک بڑا مسئلہ ہے‘‘۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ’’ہم ملک کے کسی ایک مقام پر قومی سلامتی کو متاثر کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ اور ایک سرحدی ریاست ہونے کی وجہ سے گجرات کے لوگ قومی سلامتی کے بارے میں حساس ہیں۔ لیکن ہم ان کی توقعات پر پورا اترے‘‘۔
بی جے پی الیکشن جیت رہی ہے، لیکن وزیر اعظم پر اس کا انحصار بڑھتا جا رہا ہے؟اس پر امیت شاہ کاکہنا تھا ’’وہ ہمارے لیڈر ہیں اور پارٹی کا ماننا ہے کہ جب ہمارے پاس اتنا مقبول لیڈر ہے تو ہم ان کے نام پر الیکشن کیوں نہ لڑیں؟انہوں نے کہا کہ وہ ملک کے مقبول ترین لیڈر ہیں۔ کوئی وجہ نہیں کہ ہم اپنے اعلیٰ لیڈر کے نام پر الیکشن نہ لڑیں۔ اور وہ آگے سے لیڈ بھی کرتا ہے۔‘‘