جموں//
جموں وکشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (ایس ایس بی )کی جانب سے فائنانس اکاؤنٹ اسسٹنٹ امتحانات میں مبینہ بے ضابطگیاں اور امتحانات سے قبل پیپر افشاں کرنے کے معاملے میں سی بی آئی نے بدھ کے روز جموں میں ۱۴مقامات پر چھاپے ڈالے ۔
معلوم ہوا ہے کہ سروسز سلیکشن بورڈ میں تعینات سابق ممبر کے گھر کی بھی تلاشی لی گئی ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ (ایف اے اے ) امتحانات کے پرچے ۳۰لاکھ روپے میں فروخت کرنے کے معاملے میں سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی)نے بدھ کے روز جموں میں۱۴ملزمان کے گھروں پر چھاپے ڈالے اور وہاں سے اہم کاغذات برآمد کرکے ضبط کئے گئے ۔
ذرائع نے بتایا کہ سروسز سلیکشن بورڈ کی سابق ممبر نیلم کھجوریہ کے گھر کو بھی کھنگالا گیا۔
جن دوسرے ملزمان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اُن میں مکتا دیوی ساکن پرگروال جموں، لکشمی شرما، مکیش کمار، مکیشہ کماری، اویناش شرما، گورجیت کور، وندنا چودھری، راجندر، ملہوترا، گرپیت سنگھ ، کلولندر سنگھ اور ہرپال سنگھ شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جن چودہ افراد کے گھروں پر چھاپے ڈالے گئے وہ بلواسط یا بلاواسط طورپر اس کیس کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ سی بی آئی نے پوچھ تاچھ کا دائرہ وسیع کیااور ایس ایس بی کے سینئر آفیسر کی بھی گرفتاری کا امکان ہے ۔
واضح رہے کہ سی بی آئی نے سب انسپکٹر امتحانات میں ہوئیں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں ایک ماہ تک ہریانہ، جموں اور کشمیر میں مختلف مقامات پر چھاپے ڈالے جس دوران زائد از دو درجن افراد جن میں کئی پولیس، سی آر پی ایف آفیسر شامل ہیں کی گرفتاری عمل میں لا کر اُن کے خلاف خصوصی عدالت میں چارج شیٹ بھی پیش کیا ہے ۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ گر چہ سی بی آئی نے متعدد افراد کی گرفتاری عمل میں لائی تاہم ابھی تک سروسز سلیکشن بورڈ کے کسی بھی آفیسر یا اہلکار کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ امتحانات میں ہوئی بے ضابطگیوں کے کیس کی تفتیش کے دوران ایس ایس بی کے کئی سابق آفیسران کے نام سامنے آئے ہیں جنہیں کسی بھی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے ۔