سرینگر//
جموںکشمیر میں نومبر کے مہینے میں تصادم آرائیوں کے دوران۹ملی ٹینٹ مارے گئے جن میں تین درانداز شامل ہیں جبکہ اسی دوران ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں دو غیر مقامی مزدور بھی جاں بحق ہوئے ۔
اعدادو شمار کے مطابق سم تھن اننت ناگ میں تصادم آرائی کے دوران شاکر احمد نامی جنگجو مارا گیا۔
کھانڈے پورہ اننت ناگ میں نومبر کے مہینے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ انکاونٹر میں تین جنگجو جن کی بعد میں شناخت مختیار بٹ ساکن کاکہ پورہ پلوامہ ، ثقلین مشتاق ساکن کوئل پلوامہ اور پاکستانی ملی ٹینٹ علی مبشر کے بطور ہوئی از جان ہوئے ۔
پولیس ذرائع کے مطابق چیک ڈوڈو بجبہاڑہ میں ملی ٹینٹوں کی فائرنگ سے گرفتار جنگجو معاون از جان ہوا جس کی بعد میں شناخت سجاد تناترے ساکن کولگام کے بطور ہوئی۔
نومبر کے مہینے میں ہی کاپرن شوپیاں میں ایک مختصر تصادم کے دوران پاکستانی جنگجو کمانڈر کامران بھائی از جان ہوا۔
نوشہرا راجوری ، پونچھ اور ارینا سیکٹر میں نومبر کے مہینے میں دراندازی کے دوران تین ملی ٹینٹ مارے گئے ۔
نومبر کے مہینے میں ہی اننت ناگ کے بونڈی گام اور رکھ مومن علاقوں میں دو الگ الگ حملوں کے دوران دو غیر مقامی مزدور از جان جبکہ ایک شدید طورپر زخمی ہوا۔
بتادیں کہ امسال اکتوبر کے مہینے میں دس ملی ٹینٹ، دو اہلکار اور تین عام شہری از جان ہوئے تھے ۔
دریں اثنا فوجی ذرائع نے بتایا کہ وادی کشمیر میں روزافزاں حالات معمول پر آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہر ماہ تشدد آمیز واقعات میں غیر معمولی کمی واقع ہو رہی ہے اور وہ وقت دور نہیں جب وادی کشمیر سے ملی ٹینسی کو پوری طرح سے نیست و نابود کیا جائے گا۔