جموں//
جموںکشمیر ہائی کورٹ نے بدھ کے روز سب انسپکٹر گھوٹالہ کے کلیدی ملزم بی ایس ایف کمانڈنٹ (میڈیکل ) کی ضمانتی عرضی مسترد کرتے ہوئے کہاکہ چونکہ معاملہ انتہائی حساس ہے لہذا ملزم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے ۔
بتادیں کہ سب انسپکٹر بھرتی گھوٹالہ میں سی بی آئی نے۲۴ملزمان کے خلاف عدالت مجاز میں چارج شیٹ دائر کیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق جموںکشمیر ہائی کورٹ نے بدھ کے روز سب انسپکٹر بھرتی گھوٹالہ کے کلیدی ملزم بی ایس ایف کمانڈنٹ (میڈیکل )کرنیل سنگھ کی ضمانتی عرضی مسترد کی۔
جسٹس موہن لال نے کہااگردرخواست گزار کو ضمانت پر رہا کر دیا جاتا ہے تو انصاف کی راہ میں رکاوٹ بننے کا خطرہ برقرار ہے ۔انہوں نے کہاکہ جرم گھناونا اور سنگین نوعیت کا ہے اورا س قسم کے جرائم کو سختی اور آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانا چاہئے ۔اُن کے مطابق اس طرح کے معاملات میں نرمی کا مظاہرہ کرنا واقعی غلطی ہوگی ۔
اس سے قبل ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل مونیکا کوہلی عدالت میں حاضر ہوئی اور ملزم کی ضمانتی عرضی کو مسترد کرنے کی سفارش کی۔
کوہلی نے کہاکہ بی ایس ایف آفیسرنے جموں وکشمیر سروسز سلیکشن بورڈ کے بعض آفیسران کے ساتھ ملی بھگت کرکے پیپر قبل از وقت افشاں کئے ۔
اُن کے مطابق ایس آئی گھوٹالہ میں ابتک ۳۳ملزمان کے خلاف کیس درج کیا گیا اور ملزم بی ایس ایف آفیسر اس سکیم کا ماسٹر مائنڈ ہے ۔
کوہلی نے جج سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات ہو رہی ہے اور مزید ملزمان کی گرفتاریاں بھی متوقع ہے ۔
بتادیں کہ۱۲نومبر کے روز سی بی آئی نے ایس آئی گھوٹالہ میں مبینہ طورپر ملوث۲۴؍افراد کے خلاف عدالت مجاز میں چارج شیٹ پیش کیا۔
یہ بھی یاد رہے کہ ایس آئی اے امتحانات کے پیپر ۲۰سے ۳۰لاکھ روپے میں مخصوص اُمیدواروں میں فروخت کئے گئے تھے ۔