سرینگر//
پولیس نے پیر کو بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے جموں کشمیر کے سوپور میں انصار غزوات الہند(اے جی یو ایچ) کے ایک گروہ کا پردہ فاش کیا۔
پولیس نے کہا کہ شمالی کشمیر میں اے جی یو ایچ کا ’ہینڈلر‘ مشترکہ فورسز کے ذریعہ گرفتار گروپ کے چار ارکان میں شامل تھا اور ان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود کا ایک بہت بڑا ذخیرہ برآمد کیا گیا جس سے تنظیم کے کارندوں کو بہت بڑا جھٹکا لگا۔
پولیس نے یہ بھی کہا کہ سرینگر کے چھانہ پورہ کے مشتاق احمد بھٹ اور بڈگام کے اشفاق احمد شاہ کو فورسز کی ایک مشترکہ ٹیم نے سوپور میں گرفتار کیا۔
ایجنسی کی طرف سے اہم دہشت گرد ہینڈلر کی نقل و حرکت کے بارے میں ایک اطلاع پر، سوپور پولیس نے (فوج کے) ۲۲ آر آر کے ساتھ مل کر سوپور میں ایک موبائل وہیکل چیک پوسٹ گرڈ قائم کیا۔
ان کے قبضے سے ایک پستول، ایک میگزین، ۱۰ راؤنڈز اور تین دستی بم سمیت مجرمانہ مواد، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔
ترجمان نے کہا’’مزید پوچھ گچھ اور معلومات کی بناپر، دو اور دہشت گرد ساتھیوں کی شناخت عبدالمجید کمار ساکنہ برنیٹ، بونیار اور عبدالرشید کمار ساکنہ پٹن کے طور پر کی گئی ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا ’’ان کے قبضے سے ایک پستول، ایک میگزین،۱۰ راؤنڈز اور ۱۱ دستی بم سمیت مجرمانہ مواد برآمد کیا گیا ہے‘‘۔
پولیس نے کہا کہ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ اے جی یو ایچ کے پکڑے گئے ماڈیول کو احسن ڈار اور چوہدری نامی ایک شخص سرحد پار سے ہینڈل کر رہا تھا۔
پولیس کے مطابق ’’ماڈیول کو ہدایت دی گئی تھی کہ وادی کشمیر میں عام لوگوں کے ذہنوں میں خوف پیدا کرنے کے لیے بیرونی لوگوں، شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر حملے کرنے کے لیے ہتھیاروں اور گولہ بارود کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا جائے‘‘۔
سوپور پولیس اور۲۲ آر آر کی بروقت اور موثر کارروائی سے دہشت گردی کے ماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک ممکنہ بڑے سانحے کو ٹال دیا گیا۔
دریں اثناء پولیس نے فوج کے۴۲ آر آر اور سی آر پی ایف کے ساتھ مل کر ہتھیار اور گولہ بارود برآمد کیا جس میں۲۰۲؍ اے کے راؤنڈز، تین ڈیٹونیٹرز‘۶۲ء۷؍ ایم ایم ۲۶ راؤنڈز، پالی تھین میں لپٹے ہوئے دو راؤنڈز جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ ذیلی ضلع کے بند لالگام علاقے میں پتھروں کے نیچے چھپے ہوئے تھے۔ (ایجنسیاں)