سرینگر//
شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے چک ہتمولہ علاقے میں بیس فٹ گہرے کنویں میں پھنسے چچا بھتیجے کو دس گھنٹوں کے بعد صحیح سلامت باہر نکا لا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کپوارہ کے چک ہتمولہ گاؤں میں جمعے کی شام فردوس احمد میر نامی ایک لڑکا اپنی رہائش گاہ کے نزدیک کرکٹ بال لانے کے دوران کنویں میں گر گیا۔ لڑکے کو بچانے کے لئے اس کا چچا محمد شفیع میر بھی کنویں میں کود پڑا اور دونوں کنویں کے اندر ہی پھنس گئے ۔
مقامی لوگوں کے مطابق واقعہ پیش آنے کے فوراً بعد پولیس، ایس ڈی آر ایف اور مقامی لوگوں نے بڑے پیمانے پر بچاؤ آپریشن شروع کر دیا۔
بچاؤ آپریشن کا جائزہ لینے کیلئے ضلع مجسٹریٹ کپوارہ، تحصیلدار‘ ڈی ایس پی‘ ایس ایچ او دیگر عہدیدار رات کے دو بجے تک جائے واردات پر موجود رہے ۔اس کے علاوہ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم اور تین ایمبولینسز کو بھی موقع پر تیار رکھا گیا۔
لوگوں نے کہا کہ قیمتی جانوں کو بچانے کے لئے آپریشن کے ایک حصے کے طور پر کنویں کے متصل ایک ٹنل بھی کھودی گئی لیکن دلدل کی وجہ سے آپریشن میں رکاوٹیں پیش آ رہی تھیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ زائد از دس گھنٹوں کی سخت محنت کے بعد دونوں کو کنویں سے سلامت نکلا گیا اور انہیں سب ضلع ہسپتال کپوارہ منتقل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال سے لڑکے کو گھر واپس بھیج دیا گیا جبکہ چچا جس کی بازو میں فریکچر ہوا ہے ، کو مزید علاج کے لئے ہڈیوں کے ہسپتال ریفر کی گیا ورنہ وہ بھی باقی جسمانی لحاظ سے سلامت ہیں۔
دریں اثنا مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ کی اس کارکردگی کی سراہنا کی ہے ۔