جموں/17 نومبر
جموں کشمیر حکومت نے جمعرات کو 586 اداروں کو اراضی کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کے لیے حتمی نوٹس جاری کیے جو کہ بہت مشہور ’نئی صنعتی ترقی اسکیم‘ کے تحت یونٹ قائم کرنے میں ناکام رہے۔
ایک اعلیٰ اہلکار کے مطابق، نوٹس جاری کیے گئے ہیں کیونکہ یہ یونٹس زمین کا پریمیم جمع کرنے اور لیز ڈیڈ کو انجام دینے میں ناکام رہے۔ یہ قدم لمبی قطار میں کھڑے دوسروں کو موقع فراہم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
جموں کشمیر انتظامیہ نے جنوری 2021 میں نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور صنعتی ترقی کو بلاک کی سطح تک لے جانے کے لیے کل 28,400 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ ایک نئی صنعتی ترقیاتی اسکیم (آئی ڈی ایس) کا اعلان کیا۔
حکومت ہند کی طرف سے منظور شدہ، نئے آئی ڈی ایس کا مقصد نہ صرف خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کے دور کا آغاز کرنا تھا، بلکہ ترقی کو جموں و کشمیر کے بلاک سطح اور دور دراز علاقوں تک لے جانا تھا۔
حتمی نوٹس جموں و کشمیر اسٹیٹ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (SIDCO) کی منیجنگ ڈائریکٹر سمیتا سیٹھی نے جمعرات کو جاری کیا۔ ان الاٹ شدہ یونٹوں میں وادی کشمیر میں 462 اور جموں کے علاقے میں 124 شامل ہیں۔ ان یونٹوں کو جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے قائم درجنوں صنعتی اسٹیٹس میں 500 سے 600 ایکڑ اراضی دی گئی تھی۔
ان میں سے 423 یونٹوں کو J&K سمال اسکیل انڈسٹریز ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (SICOP) اور 163 کو SIDCO نے زمینیں الاٹ کیں۔
سیٹھی نے منسوخی کے حتمی اور شوکاز نوٹس میں کہا”ریکارڈ کے مطابق 586 الاٹیوں (صنعتی اکائیوں کے) نے کوئی جواب نہیں دیا ہے اور وہ بار بار نوٹس کے باوجود جموں اور کشمیر انڈسٹریل لینڈ الاٹمنٹ پالیسی 2021-30 کے لحاظ سے الاٹمنٹ آرڈر کی منسوخی کے ذمہ دار ہیں“۔
نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ 4 نومبر 2022 کو انتظامی محکمہ صنعت و تجارت کی ہدایات کے مطابق، اس نوٹس کے اجراءکی تاریخ سے تمام (389) الاٹیوں کو 15 دن کا حتمی نوٹس دیا جا رہا ہے‘ ادائیگی جمع کرانے اور رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے لیے، پہلے نوٹسز کا جواب دیں۔
سیٹھی نے کہا، ”اس میں ناکام ہونے کی صورت میں یہ سمجھا جائے گا کہ ان کے پاس اپنے دفاع میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے اور الاٹمنٹ آرڈر کو منسوخ یا منسوخ تصور کیا جائے گا، اگر اس مدت کے دوران کوئی قائل جواب نہیں ملتا ہے“۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کی صنعتی اراضی کی الاٹمنٹ پالیسی کے طریقہ کار کے رہنما خطوط کے مطابق، یونٹ ہولڈرز کو 30 دن کا نوٹس دیا گیا تھا، جو ادائیگی جمع کرنے اور ضروری رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے میں ناکام رہے۔
ایم ڈی نے کہا”مزید برآں ای میل کے ذریعے سات دن کا شو کاز نوٹس اور پانچ دن کا حتمی نوٹس بھی دیا گیا۔ وہ دوبارہ واجب الادا رقم جمع کرنے اور ضروری رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے میں ناکام رہے“۔
سےٹھی کاکہناتھا”جموں کشمیر میں یونٹس کے قیام کے لیے الاٹمنٹ کی منظوری کے لیے 4500 درخواستیں قطار میں ہیں۔ اگر وہ جواب نہیں دیتے ہیں تو قطار میں اور بھی ہیں“۔
یہ یونٹس 3,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور 7,000 کا روزگار کا بازار پیدا کر رہے ہیں۔
نوٹس کے مطابق SIDCO اور SICOP نے یکم جولائی 2021 اور 30 دسمبر کو منعقدہ اپنی پہلی میٹنگ میں اعلیٰ سطحی زمین کی الاٹمنٹ کمیٹی کی طرف سے دی گئی منظوری کی تعمیل میں صنعتی پالیسی 2021-30 کے لحاظ سے زمین کی الاٹمنٹ یا لیٹر آف انٹینٹ (LOIs) جاری کیے۔