کرگل//
کرگل ضلع میں واقع مرکزی جامع مسجد دراس میں بدھ کی شام کو زبردست آگ لگ گئی، جس سے اسے نقصان پہنچا۔
اطلاعات کے مطابق مرکزی جامع مسجد شریف دراس میں آگ لگی اور تیزی سے پھیل کر پوری مسجد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ واقعے کے فوراً بعد پولیس، مقامی افراد اور فوج نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آگ بجھانے کے لیے کرگل اور دیگر علاقوں سے فائر ٹینڈرز طلب کیے گئے تھے۔
علاقہ میں فائر ٹینڈرز کی عدم دستیابی کے خلاف مقامی لوگوں نے احتجاج کیا۔
چیف ایگزیکٹیو کونسلر، ایل اے ایچ ڈی سی کرگل‘ فیروز خان نے آتشزدگی کے افسوسناک واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔
خان نے کرگل، لداخ میں سب ڈویڑنل سطح پر فائر ٹینڈر فراہم کرنے میں ناکام رہنے پر فائر اینڈ ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
خان نے ٹویٹ کیا’’یو ٹی لداخ کا فائر اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ آگ لگنے کے واقعات میں لوگوں کی املاک کی حفاظت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ آزادانہ فنڈنگ کے باوجود محکمہ سب ڈویڑنل سطح پر فائر انجن سروس فراہم نہیں کر سکا۔ میں ایل جی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ سب ڈویڑنل سطح پر فائر بریگیڈ یونٹ قائم کریں ۔‘‘
دریں اثنا شمالی ضلع بارہمولہ کے ہر ترتھ سنگھ پورہ پٹن علاقے میں شبانہ آگ کی واردات میں ایک ہوٹل اور کریانہ سٹور خاکستر ہو گئے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب سنگھ پورہ پٹن کے ہر ترتھ علاقے میں آگ نمودار ہوئی جس نے آناً فاناً ہوٹل عمارت اور دکان کو لپیٹ میں لے لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ گیس سلنڈر پھٹ جانے سے آگ نے بھیانک رخ اختیار کیا تاہم فائر اینڈ ایمرجنسی اور مقامی لوگوں کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا گیا۔
آتشزدگی کی اس واردات میں معشوق احمد خان ولد مشتاق احمد خان کا ہوٹل اور مشتاق احمد خان ولد عبدالرشید خان کا کریانہ سٹور خاکستر ہوا ہے ۔
دریں اثنا آگ لگنے کی وجوہات جاننے کی خاطر پولیس نے کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ۔