سرینگر//
جموں کشمیر کی حکومت نے منگل کو انچارج میڈیکل سپرنٹنڈنٹ گورنمنٹ میڈیکل کالج‘بارہمولہ کو’کایاکلپ یوجنا ‘کے فرائض میں غفلت برتنے پر پرنسپل، گورنمنٹ میڈیکل کالج، راجوری کے دفتر سے منسلک کرنے کا حکم دیاہے ۔
ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے’’کایا کلپ یوجنا کی خلاف ورزی کی وجہ سے فرائض میں غفلت برتنے کے معاملے میں زیر التواء انکوائری تک ڈاکٹر جاوید اقبال لون، میڈیکل آفیسر (میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، گورنمنٹ میڈیکل کالج، بارہمولہ کا چارج دیکھ رہے ہیں) کو یہاں پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج، راجوری کے دفتر میں منسلک کیا گیا ہے‘‘۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے ’’ڈاکٹر پرویز احمد مسعودی، میڈیکل آفیسر (موجودہ بی ایم او بونیار کا چارج دیکھ رہے ہیں) کو دو سال کی مدت کے لیے معیاری شرائط و ضوابط کے تحت گورنمنٹ میڈیکل کالج بارہمولہ میں تعینات کیا گیا ہے۔ میڈیکل آفیسر اپنے کام کے علاوہ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، گورنمنٹ میڈیکل کالج، بارہمولہ کا چارج بھی عارضی طور پر دیکھے گا، جب تک کہ کوئی مناسب انتظام نہیں ہو جاتا‘‘۔
حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر محمد رمضان‘انچارج بلاک میڈیکل آفیسر‘اوڑی اگلے احکامات تک اپنی ذمہ داریوں کے علاوہ بلاک بونیار کا چارج بھی دیکھیں گے۔
حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ڈاکٹر پرویز احمد مسعودی، میڈیکل آفیسر کے سلسلے میں انتظامات خالصتاً عارضی بنیادوں پر ہوں گے اور رٹ پٹیشنز کے نتائج سے مشروط ہوں گے، اگر کوئی ہو، قانون کی عدالت میں زیر التوا ہے اور اسے کوئی حق نہیں دیا جائے گا۔ میڈیکل آفیسر کو باضابطہ تقرری / ریگولرائزیشن / پروموشن کے وقت ترجیحی سلوک کا دعوی کرنے کیلئے جو قواعد کے مطابق سختی سے کیا جائے گا۔‘‘