تو صاحب بی جے پی کے نتن گڈکری جی نے کانگریس کے منموہن سنگھ جی کی تعریف کی ہے… ہول سیل میں کی ہے۔گڈکری جی کاکہنا ہے پورا ملک‘ پوری قوم منموہن سنگھ جی کی مقروض ہے… اور سو فیصد ہے…اس لئے مقروض ہے کیونکہ انہوں نے ۱۹۹۰ء کی دہائی میں جو معاشی اصلاحات کیں‘ اسکا پھل قوم اب کھا رہی ہے… مزے لے لے کر کھا رہی ہے… ملک میں جب اتنی سیاسی تقسیم ہو ئی ہے ایسے میں گڈکری جی کی منموہن جی کی تعریف یقینا تازہ ہوا کا ایک جونکا ہے… ہمیں اچھا لگا اور… اور اس لئے اچھا لگا کہ سیاست اپنی جگہ‘ سیاسی تفریق اپنی جگہ ‘سیاسی نظریات اور اختلافات بھی اپنی جگہ‘ لیکن قوم وملک کیلئے اگر کسی نے کوئی اچھا کام کیا ہوا… تو… تو اس کا اعتراف کیاجانا چاہئے اور… اور ہمیں فخر ہے کہ ملک میں ایسی بہت سی مثالیں ملتی ہیں‘جہاں بلا لحاظ سیاسی وابستگیوں کے لیڈروں کے کام کو سراہا جاتا ہے‘ اس کا اعتراف کیا جاتا ہے… یہ یقینا ایک باعث فخر بات ہے… اس سے سیکھنے کی ضرورت ہے‘ اس کی تقلید کی ضرورت ہے… ہمیںنہیں بلکہ ہمسایہ ملک کو… خاص کر خان صاحب ‘ عمران خان صاحب کو… جس نے ہمسایہ ملک میں غلیظ سیاست کی ایسی روایت اور مثال قائم کردی ہے جس کی کہیں کوئی نظیر نہیںمل سکتی ہے… بالکل بھی نہیں مل سکتی ہے… ملک کو ریاست مدینہ بنانے کی باتیں کرنے والے خان صاحب اپنے سیاسی حریفوں کیخلاف ایسی زبان استعمال کرتے ہیں کہ … کہ شیطان بھی پناہ مانگے… پاکستان ۷۵ سال ہے ‘ ان ۷۵ برسوں میںہمسایہ ملک میں ایسے کئی سیاستدان گزرے ہیں جنہوں نے ملک کو اس مقام پر پہنچایا ہے‘ جہاں وہ آج کھڑا ہے… لیکن مجال کہ خان صاحب اتنی دریا دلی کا مظاہرہ کرکے اس بات کا اعتراف کریں … اپنے پیشرؤں کی خدمات کا اعتراف کریں… خان صاحب سے سب کچھ ہو سکتا ہے… لیکن یہ نہیں ہو سکتا ہے… بالکل بھی نہیں ہو سکتا ہے…ہم تو ان سے اتنا ہی کہیں گے کہ جناب آپ تو اپنے جلسوں میں ہمارے ملک کی مثالیں دیتے رہتے ہیں… اور دینی بھی چاہئیں … جہاں اتنی مثالیں وہاں گڈکرے جی کی منموہن سنگھ جی کی تعریف ‘ ان کی خدمات کا اعتراف کرنے کی بھی مثال دیجئے اور… اور اگر ممکن ہو سکے تو… تو خود بھی اس مثال پر چل کر اپنے ملک کے دوسرے سیاستدانوں کیلئے ایک مثال بن جائیے ۔ ہے نا؟