جمعرات, مئی 15, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

آزاد صاحب کی سیاسی قلابازیاں

ماضی کو پیچھے چھوڑ کر ہی آگے بڑھا جاسکتاہے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-11-09
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

منشیات کا بڑھتا استعمال

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد کی قیادت میں نو تشکیل ’’جمہوری آزاد پارٹی‘‘ کی جانب سیاسی لیڈروں اور سیاسی کارکنوں کی پرواز رک سی گئی ہے،جس تیز رفتاری کے ساتھ لوگ جوق در جوق سیاسی پارٹیوں سے کنارہ کش ہوکر آزاد کی پارٹی میں شمولیت اختیار کرتے جارہے تھے اُس رفتار اور رجحان کو دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا کہ جموں وکشمیر میں کم وبیش سبھی پارٹیاں اپنی لیڈر شپ اور کارکنوں سے خالی ہوجائیگی اور آزاد کی پارٹی کیڈربیسڈ پارٹی کے روپ میں اپنی بھرپور قوت اور حجم کے ساتھ جموں وکشمیرکے سیاسی لینڈ سکیپ پر جلوہ گر ہوگی۔
لیکن اب ایسانہیں ہے اور لگتا ہے کہ پہلے جیسا جوش وخروش باقی نہیں رہا، دوسری پارٹیوں سے وابستہ لوگ ان سے کنارہ کش ہونے کی اپنی خواہش پر از سرنو غور کررہے ہیں ، اس کی وجہ کیا ہے یا کیا ہوسکتی ہے یہ کہنا قدرے مشکل ہے البتہ بادی النظرمیں کچھ لیڈروں کی طرف سے دبے الفاظ میں آزاد کے اعلانات، وعدوں، دعوئوں اور سرگرمیوں کے ردعمل میں جو کچھ جوابی وار کئے گئے ہیں شاید آزاد پارٹی کی جانب ورکروں کاسفر تھم جانے کی وجہ بتائی جاتی ہے۔
کچھ حلقوں کی طرف سے یہ آرا سامنے لائی جاتی رہی ہے کہ جموںوکشمیر میں آزاد پارٹی کی صورت میں غلام نبی آزاد کو سیاسی منظرنامہ پر لانے کے پیچھے حکمران جماعت بی جے پی کی ہمہ پہلو حکمت عملی کارفرما ہے اور اس حوالہ سے اگر مجوزہ الیکشن میں حکمران جماعت عددی اعتبار سے کمزور پڑ گئی تو آزاد کی پارٹی کے ساتھ گٹھ جوڑ کر پیش قدمی کی جاسکتی ہے۔ لیکن غلام بنی آزاد نے نہ صرف کچھ حلقوں کے اس نوعیت کے دعوئوں کو مسترد کردیا ہے بلکہ دوٹوک الفاظ میں یہ بات واضح کی ہے کہ وہ کسی پارٹی کا دم چھلہ نہیں ہے بلکہ خواہش صرف یہ ہے کہ جموں وکشمیرکو حقیقی ترقی کے راستے پر ڈالا جائے ، ان تمام حقوق کو بحال کیا جائے جو دفعہ ۳۷۰ کے خاتمہ کے بعد بقول ان کے سلب کئے گئے ہیں یا چھین لئے گئے ہیں۔
آزاد صاحب کے ان دعوئوں کا عام لوگوں کے ذہنوں اور فکر پر خاصہ اثر مرتب ہوتا دیکھ کر وہ لیڈر بھی اب اسی نوعیت کے دعویٰ اور یقین دہانیوں پر اُتر آئے ہیں جو کل تک آئینی ضمانتوں اور کچھ تحفظات کے حوالوں سے یہ کہہ رہے تھے کہ ان ضمانتوں اور تحفظات میں رکھا ہی کیا تھا کہ ان پر سینہ کوبی کی جاتی رہے۔ لیکن یہ سب کچھ اپنی اپنی جگہ پر غلام نبی آزاد نے ملک کی چند ریاستوں میں آنیو الے دونوں میں الیکشن کے بارے میں جو بیان دیا اس نے ہر حلقے کو حیران بھی کیا اور تذبذب میں بھی مبتلا کردیا۔ آزاد کے اس بیان یا آرا کو ’’پہنچی وہیںپہ خاک جہاں کا خمیر تھی‘‘ کے مصداق قراردیاجارہاہے۔ آزاد کا کہنا ہے کہ کوئی اور پارٹی نہیں صرف کانگریس ان انتخابات میں بی جے پی کو چیلنج دے سکتی ہے۔
سیاسی تجزیہ کار آزاد کے اس بیان یا آراء کو اگر چہ ان کی ذاتی رائے یا ذاتی خواہش سے نتھی کررہے ہیں لیکن اس لحاظ سے غیر متعلقہ اور ناپسندیدہ کہ اب جبکہ آزاد صاحب کا نگریس کو تیاگ دے کر اپنی آزاد پارٹی قائم کرچکے ہیں اور اس نئی حیثیت کے حوالہ سے ایک بڑا سیاسی لشکر اپنے اردگرد جمع کرانے میں کامیاب بھی ہورہے ہیں ایسے کسی بیان کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں تھی۔ اس تعلق سے یہ سمجھا جارہاہے کہ جو لوگ آزاد کی کال پر لبیک کہتے ہوئے کانگریس سے کنارہ کش ہوئے اور ان کے ساتھ جاملے، چاہئے ان کی کانگریس سے علیحدگی کی کوئی بھی وجہ ہو، غلام نبی آزاد کیلئے لازم تھا کہ وہ ان کا مان رکھے اور چند ریاستوں میں کانگریس کے امکانات کے تعلق سے آراء کو اپنے محسوسات تک ہی محدود رکھتے۔ لیکن اپنے محسوسات کو زبان دے کر آزاد نے ان لوگوں کے ہی دل نہیں دُکھائے ہیں جو کانگریس سے کنارہ کش ہو کر ان کی پناہ میں آگئے بلکہ جموں وکشمیرکے عوام کی اکثریت کی محسوسات اور حساسیت کو بھی زخمی کردیاہے۔کیونکہ آزاد صاحب اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ کشمیرمیںکانگریس کے حوالہ سے لوگوں کے محسوسات کیا ہیں اور وہ کیا رائے رکھتے ہیں ، اور یہ بھی ان محسوسات اور آراء کی اصل اور زمینی وجوہات کیا ہیں۔
یہ کوئی پوشیدہ امر نہیں کہ کانگریس ماضی میں بھی کشمیر کے حوالہ سے ایک دھوکہ ثابت ہوئی ، کل تک بھی دھوکہ ہی تھی اور آنے والے کل کیلئے بھی یہ سراب کے سوا کچھ نہیں ہے۔آزاد صاحب پارٹی چھوڑ کر علیحدہ ہوگئے تو جموں وکشمیر میں عوام کی اکثریت نے ان کے اس اقدا م یا فیصلے کا والہانہ خیر مقدم کیا اور بحیثیت مجموعی آزاد کو جموں وکشمیرکے سیاسی لینڈ سکیپ میں اپنی آزادانہ حیثیت سے جلوہ گر ہونے کی بھی حمایت کی۔
بہرحال توقع کی جارہی ہے کہ غلام نبی آزاد آئندہ کانگریس کی کمزور اور دن بہ دن لاغر پڑ رہی بیساکھیوں کا سہارا لینے سے اجتناب کریں گے اور اپنی پارٹی کا ایسا منشور وضع کرنے کی کوشش کریں گے جو جموں وکشمیر کے سبھی خطوں کی آبادی کی خواہشات ، محسوسات، احساسات ضرورتوں اور دیرینہ آرزئوں کی کسوٹی پر پورا اُتر تا ہو۔ جس کے ساتھ لوگ بلالحاظ ، فرقہ اور علاقہ کے وابستہ ہوں ، اگر چہ آزاد کی پارٹی سے وابستہ کچھ پرانے کانگریسیوں کے بارے میں یہ واضح نہیں کہ وہ اپنے ماضی کے رول اور کردار سے توبہ کرچکے ہیں لیکن اُمید یہی ہے کہ وہ اپنے کانگریسی کردار اور رول سے تائب ہوکر خودکو ایک نئے اوتار میں ڈالنے کی کوشش کریں گے۔
ان سب کے لئے یہ بتانا محتاج وضاحت نہیں کہ کانگریس نے جموں وکشمیرکے ساتھ کیا کچھ کیا، یہاں تک کہ ان کے جمہوری حقوق تک کے ساتھ فراڈ اور مجرمانہ کھلواڑ کیاجاتارہا، قدم قدم پر عزت وقار کی یقین دہانیاں دی جاتی رہی تو دوسری طرف لوگوں کے جمہوری اورآئینی حقوق چھین کر لے جانے کا نہ ختم ہونے والی پالیسیوں کو جموں وکشمیر کے تعلق سے اپنا نشان راہ بنایا۔ گذشتہ تیس سال سے جموں وکشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے وہ کانگریس لیڈر شپ کی اُنہی عہد شنکیوں ، آئین شکنیوں اور وعدہ خلافیوں کا براہ راست ثمرہ ہے۔ ان عہد شکنیوں اور آئین شکنیوں میں ڈاکٹر کرن سنگھ کا بھی اہم کردار شامل رہاہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

قابل تقلید مثال

Next Post

آئی سی سی ٹی-20 رینکنگ :سوریہ کمار کیریئر کی بہترین ریٹنگ کے ساتھ پہلے نمبر پر

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

منشیات کا بڑھتا استعمال

2025-05-15
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
Next Post
کسی بھی نمبر پر بلے بازی کرسکتا ہوں : سوریہ کمار یاد و

آئی سی سی ٹی-20 رینکنگ :سوریہ کمار کیریئر کی بہترین ریٹنگ کے ساتھ پہلے نمبر پر

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.