سرینگر//(ویب ڈیسک)
جموں کشمیر کے سابق گورنر ‘ ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ دفعہ ۳۷۰ ایک’احمقانہ‘ قانون تھا جس نے کشمیر میں بھارت مخالف بغاوت کو جنم دیا ۔
ریڈف ڈاٹ کام کو ایک انٹرویو میں ملک نے کہا کہ وہ دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کی حمایت کرتے تھے۔انہوں نے کہا’’جی ہاں میں نے اسے(۳۷۰) ہٹانے کیلئے خط لکھا۔ خط جموں کشمیر کے گورنر کی طرف سے آنا چاہیے۔ یہ خط پارلیمنٹ کے سامنے رکھا گیا‘‘۔
ملک نے مزید کہا ’’یہ ایک احمقانہ قانون تھا۔ یہ ریاست میں بغاوت کا ذمہ دار تھا۔ کشمیریوں نے کبھی خود کو بھارت کا حصہ نہیں سمجھا‘‘۔
یہ پوچھنے پر کہ کیا دفعہ ۳۷۰ کو ہٹانے سے اوسط کشمیریوں کی ذہنیت کو تبدیل کرنے میں مدد ملی ہے؟سابق گورنر کاکہنا تھا ’’ہاں مجھے لگتا ہے کہ اس سے کچھ لوگوں کی سوچ بدل گئی ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’اس کی منسوخی کے بعد، وہاں میرے دور میں ایک بھی گولی نہیں چلائی گئی۔ محبوبہ مفتی نے خبردار کیا تھا کہ خون کی ندیاں بہیں گی۔ اس قسم کا کچھ نہیں ہوا‘‘۔
دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی سے ایک دن پہلے جموں کشمیر نیشنل کانفرنس کی قیادت کی وزیر اعظم نرنیدرمودی سے دہلی میں ملاقات کے بارے میں ملک کاکہنا تھا ’’عبداللہ نے مودی سے ملاقات کی، لیکن مجھے نہیں معلوم کہ کیا بات چیت ہوئی۔ سب جانتے تھے کہ اسے(۳۷۰) کو ہٹا دیا جائے گا۔مودی نے۲۰۱۹ کی انتخابی مہم کے ذریعے اس کے خاتمے کے حق کی بات کی۔‘‘
ملک نے کہا کہ جموں کشمیرکو مرکز کے دو زیر انتظام علاقوں میں تقسیم نہیں کیا جانا چاہئے تھا ۔ انہوں نے کہا ’’میری ذاتی رائے ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ یہ اقدام اب بھی (مرکز) کو نقصان پہنچا رہا ہے‘‘۔
پھرایسا کیوں کیا گیا ؟اس کے جواب میں جموں کشمیر کے سابق گورنر کاکہنا تھا ’’میں نہیں جانتا۔ ہوسکتا ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہو کہ جب یہ یو ٹی ہے تو پولیس براہ راست مرکز کے تحت آتی ہے جو کہ ریاست ہونے پر ایسا نہیں ہے۔‘‘
اوڑی میں بارودی سرنگ کا دھماکہ‘ خاتون کا پیر زخمی
اْوڑی//
شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے اْوڑی علاقے میں جمعہ کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک ۳۲ سالہ خاتون زخمی ہو گئی۔
سرکاری ذرائع کے حوالے سے ایک خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ خاتون سلیمہ بیگم چرندا کے قریب زخمی ہوئی جہاں وہ لکڑیاں جمع کرنے گئی تھی۔ انہوں نے کہا’’اس کے بائیں پاؤں میں چوٹ آئی ہے اور یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ ایک قریبی جنگلاتی علاقے سے لکڑیاں اکٹھی کر رہی تھی‘‘۔
ایک پولیس اہلکار نے بھی واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا’’ اسے فوری طور پر علاج کیلئے سب ڈسٹرکٹ اسپتال، اْوڑی منتقل کیا گیا، جہاں سے بعد میں اسے مزید علاج کیلئے بارہمولہ کے سرکاری میڈیکل کالج منتقل کیا گیا‘‘۔