سرینگر//
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں۵سے۷نومبر تک برفباری اور بارشیں ہونے کا امکان ہے جس کے نتیجے میں سرینگر، جموں شاہراہ پر عارضی طور ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہوسکتی ہے اور بعض علاقوں میں میوہ باغوں کو نقصان پہنچنے کا بھی خطرہ ہے ۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے کہا کہ جموں کشمیر میں دو مغرابی ہوائیں یکے بعد دیگرے داخل ہو رہی ہیں جن کے نتیجے میں برف و باراں کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان مغربی ہواؤں کے نتیجے میں وادی کشمیر میں جمعہ کو مطلع ابر آلود رہ سکتا ہے اور پہاڑی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی برف باری یا بارشیں ہوسکتی ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں پانچ نومبر کو بارشیں ہونے کا امکان ہے اور اس دوران ضلع شوپیاں میں برف باری کے۶۰فیصد امکانات ہیں جبکہ دیگر علاقوں میں برف باری کے ۲۰سے۴۰فیصد امکانات ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ وادی میں۶؍اور۷نومبر کو برف باری یا بارشیں ہونے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ خراب موسمی حالات سے سرینگر، جموں شاہراہ اور بعض دیگر پہاڑی علاقوں پر ٹریفک کی نقل و حمل عارضی طور پر متاثر ہو سکتی ہے جبکہ بعض علاقوں میں میوہ باغوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے ۔
ادھر وادی میں گلمرگ کو چھوڑ کر شبانہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ ہوا ہے ۔
گرمائی دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت۰ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۵ء۲ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۵ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۲ء۱ ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت۳ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۵ء۱ ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت۶ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ یا گیا جو معمول سے۷ء۲ ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔ گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۶ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ۱ء۱ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔