سرینگر///
پاکستان کے سابق وزیر اعظم ‘ عمران خان پر حملے‘ جس میں وہ زخمی ہو گئے‘ پر اپنے پہلے ردعمل میں ہندوستان نے آج شام کہا کہ وہ اس پیش رفت پر قریبی نگاہ رکھے ہو ئے ہے ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا’’یہ ایک پیش رفت ہے جو ابھی ہوئی ہے۔ ہم قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہم جاری پیش رفت کی نگرانی کرتے رہیں گے‘‘۔
عمران خان پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر وزیر آباد میں اپنی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ان کی دائیں ٹانگ پر پٹی لگی ہوئی ہے، انہیں گاڑی میں منتقل کرنے سے پہلے حامیوں کو ہاتھ ہلاتے ہوئے دیکھا گیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چوٹ سنگین نہیں تھی۔
ڈاکٹروں کاکہنا ہے کہ خان کی حالت مستحکم ہے ‘ البتہ اس حملے میں خان کی پارٹی کا ایک کارکن ہلاک اور کچھ اور زخمی ہو گئے ہیں ۔
اس دوران عمران خان پر فائرنگ کرنے والے مبینہ حملہ آور نے اس حملے کی وجہ بتادی۔پولیس کی گرفت میں موجود حملہ آور نے بتایا کہ اس نے عمران خان پر اس لیے حملہ کیا کیونکہ وہ قوم کو گمراہ کر رہا تھا۔
اس کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا جو’’ مجھے اچھا نہیں لگ رہا تھا، یہ اذان کے وقت اسپیکر بجا رہا تھا جو مجھے اچھا نہیں لگا‘‘۔
اس مبینہ حملہ آور کا کہنا تھا کہ جس دن سے خان لاہور سے نکلے اس دن سے میں نے یہ سب سوچا ہوا تھا۔حملہ آور کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے فائرنگ کے دوران صرف اور صرف عمران خان کو مارنے کی کوشش کی تھی۔
حملہ آور سے پوچھا گیا کہ تمہارے پیچھے کتنے لوگ ہیں اس پر اس نے جواب دیا کہ وہ اکیلا ہے اور اس ساتھ کوئی نہیں ہے۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ بائیک پر آیا تھا اور اس نے اپنی بائیک اپنے ماموں کی دکان پر کھڑی کردی۔