چنڈی گڑھ// موجودہ گجرات اسمبلی (14ویں اسمبلی) کی مدت اگلے سال 18 فروری تک نہیں بلکہ 22 جنوری تک ہے ۔
تاہم الیکشن کمیشن کے پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ اسمبلی کی مدت کار18 فروری تک ہے جو کہ درست نہیں ہے ۔
یہ دعویٰ سینئر وکیل اور حق اطلاعات کے کارکن ہیمنت کمار نے کیا ہے اور انہوں نے اس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کو ای میل بھی کیا ہے ۔
الیکشن کمیشن نے آج 15ویں گجرات قانون ساز اسمبلی کے انتخابی شیڈول کا اعلان کیا، جس کے ساتھ جاری پریس نوٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ 14ویں اسمبلی کی مدت کار 19 فروری 2018 سے 18 فروری 2023 تک ہے ۔
پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ مسٹر کمار کے مطابق یہ درست نہیں ہے ۔ موجودہ گجرات قانون ساز اسمبلی کی مدت کار23 جنوری 2018 سے 22 جنوری 2023 تک ہے کیونکہ اسمبلی کی پہلی میٹنگ 23 جنوری 2018 کو ہوئی تھی جہاں نو منتخب ایم ایل ایز نے حلف لیاتھا۔
مسٹر کمار نے اس بات کی حمایت میں گجرات وزیر اعلی کے دفتر کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے 23 جنوری 2018 کو ایک ٹویٹ کا اسکرین شاٹ بھی منسلک کیا ہے جس میں حلف برداری کی تقریب کی تاریخ کی تصدیق ہوتی ہے ۔
مسٹر کمار کے مطابق، موجودہ قانون ساز اسمبلی کی مدت کار22 جنوری 2023 تک ہی ہے ، آئین کے آرٹیکل 172 کے مطابق اسمبلی اگر پہلے تحلیل نہیں کی گئی ہے تو پہلی میٹنگ کی تاریخ سے پانچ سال تک رہے گی اورپانچ سال کی مدت مکمل ہوجانے پر تحلیل ہوجائے گی۔
مسٹر کمار نے الیکشن کمیشن سے پریس نوٹ میں اس ‘غلطی’ کو دور کرنے کی اپیل کی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ 182 رکنی اسمبلی کے منتخب ایم ایل ایز کی حلف برداری کی تقریب 23 جنوری 2018 کو ہوئی تھی اور حکومت کا پہلا بجٹ اجلاس 19 فروری 2018 سے ۔