سرینگر/۳نومبر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر فائرنگ کرنے والے مبینہ حملہ آور نے اس حملے کی وجہ بتادی۔
پولیس کی گرفت میں موجود حملہ آور نے بتایا کہ اس نے عمران خان پر اس لیے حملہ کیا کیونکہ وہ قوم کو گمراہ کر رہا تھا۔
اس کا کہنا تھا کہ یہ لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا جو مجھے اچھا نہیں لگ رہا تھا، یہ اذان کے وقت اسپیکر بجا رہا تھا جو مجھے اچھا نہیں لگا۔
اس مبینہ حملہ آور کا کہنا تھا کہ جس دن سے یہ لاہور سے نکلے اس دن سے میں نے یہ سب سوچا ہوا تھا۔
حملہ آور کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے فائرنگ کے دوران صرف اور صرف عمران خان کو مارنے کی کوشش کی تھی۔
حملہ آور سے پوچھا گیا کہ تمہارے پیچھے کتنے لوگ ہیں اس پر اس نے جواب دیا کہ وہ اکیلا ہے اور اس ساتھ کوئی نہیں ہے۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ بائیک پر آیا تھا اور اس نے اپنی بائیک اپنے ماموں کی دکان پر کھڑی کردی۔
اس سے پہلے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں مسلح شخص کی فائرنگ سے سابق وزیراعظم عمران خان اور سینیٹر فیصل جاوید سمیت متعدد رہنما زخمی ہوئے اور ایک کارکن جاں بحق ہوا۔
پاکستان کے اخبار’ڈان‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق فیصل جاوید نے زخمی حالت میں ویڈیو بیان میں کہا کہ ’عمران خان کے لیے دعا کریں، اللہ کا شکر ہے سب خیریت سے ہیں، چند ساتھی زخمی ہوئے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ ایک ساتھی جاں بحق ہوئے ہیں‘۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس پر انکوائری ہونی چاہیے لیکن ہمارے حوصلے بلند ہیں، آزادی کی تحریک رکے گی نہیں، عمران خان خیریت سے ہیں، میں کنٹینر میں دیکھ رہے ہیں، بتایا جارہا ہے خان صاحب خیریت سے ہیں‘۔
قبل ازیں کنٹینر سے اعلانات کیے جا رہے تھے کہ عمران خان خیریت سے ہیں تاہم فوٹیجز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عمران خان کو کنٹینر سے گاڑی میں بیٹھا کر محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔