جموں//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج اکھنور کے گڑکھل سرحدی گاؤںمیں’بیک ٹو ولیج‘پروگرام میں شرکت کی۔
اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ یہ شراکتی جن ابھیان سماجی تبدیلی کیلئے لوگوں پر مرکوز ترقی کو فروغ دیتا ہے اور دیہی جموں و کشمیر کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سرحدی دیہات کی ترقی میں لوگوں کی شرکت سماجی ترقی اور خود انحصاری کے جذبے کو جنم دینے کیلئے اہم ہے۔
سنہا نے کہا ’’ بیک ٹو ولیج گرام سوراج کے خواب کو پورا کرنے کیلئے پنچایتی نمائندوں کے ساتھ موثر منصوبہ بندی، عملدرآمد کے لیے روڈ میپ کا موقع فراہم کرتا ہے‘‘۔
سرحدی دیہات کو ایک اسٹریٹجک اثاثہ قرار دیتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سرحدی دیہات کی ترقی ایک جامع معاشرے کی تعمیر کے لیے ایک لازمی شرط ہے جہاں کوئی امتیاز نہیں ہوگا اور ہر کسی کو یکساں مواقع حاصل ہوں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دیہی علاقوں کو تبدیل کرنے کے لیے ایک ہی سائز کا تمام طریقہ کار ممکن نہیں ہوگا کیونکہ ہر گاؤں کی اپنی الگ شناخت اور تقاضے ہوتے ہیں، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انتظامیہ اور عوام دونوں کو لوگوں کی امنگوں پر غور و خوض کرنا چاہیے اور اس پر کام کرنا چاہیے۔
یہ کہتے ہوئے کہ اہم مسائل کا حل عوام سے ہی نکلے گا، لیفٹیننٹ گورنر نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ ہر ماہ کی پہلی پیر کو گرام پنچایتوں کے ساتھ بات چیت کریں تاکہ لوگوں کے مسائل کو سمجھ سکیں، ان کی طاقت کا احساس کریں اور تبدیلی کے لیے پالیسی اور نفاذ کے درمیان دراڑ کو ختم کریں۔
یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ امتیاز اور من مانی کے دن ختم ہو چکے ہیں، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’ہم نے ترقیاتی عدم توازن کو دور کرنے اور اقربا پروری اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے نظام میں انصاف اور شفافیت قائم کی ہے۔ آج، ایک شفاف نظام جموں و کشمیر کی معیشت کو فروغ دے رہا ہے اور اس کی ترقی کو پائیدار بنا رہا ہے۔زمین پر عمل درآمد کو بہتر بنانا ہمارا پختہ عزم ہے‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں منصوبوں پر تیزی سے عمل آوری کے ساتھ بہت کچھ حاصل کیا گیا ہے، اور ہم دیہی جموں و کشمیر کو خود کفیل بنانے اور مقامی سطح پر خود روزگار کے مزید مواقع پیدا کرکے آمدنی میں اضافہ کرنے کی اسکیموں میں سرمایہ کاری جاری رکھے ہوئے ہیں۔