سرینگر//
محکمہ موسمیات کے مطابق متوقع برف باری اور بارشوں کے باعث وادی کشمیر میں جہاں ماہ نومبر کے پہلے ہفتے کے دوران دن کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوسکتی ہے وہیں کئی جگہوں پر زمینی ٹرانسپورٹ میں خلل پڑنے کے امکانات ہیں۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں ماہ نومبر کے پہلے ہفتے کے دوران برفباری اور بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران دن کے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوگی جس سے سردی شدت میں اضافہ محسوس کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ خراب موسمی حالات کے باعث کئی علاقوں خاص کر زوجیلا، مغل روڈ اور سادھنہ ٹاپ پر ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہو سکتی ہے ۔
محکمے نے کسانوں سے کھڑی فصلوں کو موسم خراب ہونے سے پہلے ہی کاٹنے کی تاکید کی ہے ۔ادھر وادی میں سیاحتی مقام گلمرگ کو چھوڑ کر شبانہ درجہ حرارت معمول سے نیچے ریکارڈ ہوا ہے ۔
دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت۶ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۲ء۰ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت۲ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ۵ء۰ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔ایک اورسیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت۹ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۴ء۰ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت۶ء۱ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۸ء۰ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۲ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۴ء۰ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
دریں اثنا وادی میں ہفتے کو صبح سے ہی موسم خشک رہا اور موسم خزاں کی ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی۔