ممبئی//
اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی کے اجلاس میں ایک غیر معمولی پیش رفت میں ہندوستان نے جمعہ کو پاکستان میں مقیم دہشت گرد ساجد میر کی آڈیو ٹیپ چلا کر۲۶/۱۱ ممبئی دہشت گردانہ حملے میں پاکستان کے کردار کا تفصیل سے انکشاف کیا۔
آڈیو کلپ میںسجاد میر ممبئی۲۶/۱۱ کے دہشت گردانہ حملوں کے دوران چابڈ ہاؤس پر حملے کی ہدایت کرتے ہوئے سنا گیا ہے۔
آڈیو کلپ چلاتے ہوئے بھارت نے پاکستان کے خلاف ناقابل تردید ثبوت پیش کئے۔
یہ کلپ انٹیلی جنس بیورو کے ایک سینئر افسر پنکج ٹھاکر نے تاج محل پیلس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کے اجلاس میں چلائی۔
اس نے ساجد میر کو پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے مظفرآباد سے دہشت گردوں کی ہدایت کرنے کا انکشاف کیا جہاں وہ دہشت گردوں کو ہدایات دے رہا ہے جو ممبئی۲۶/۱۱ کے دہشت گردانہ حملوں کے دوران چابڈ ہاؤس میں موجود تھے۔
ٹھاکر نے یہ انکشاف ۱۵سے زیادہ ممالک کے کئی وزرائے خارجہ اور سفارت کاروں کی موجودگی میں کیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ساجد میر، بھارت کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں سے ایک ہے، جو ممبئی، بھارت میں ۲۰۰۸ کے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کے لیے مطلوب ہے۔
ایف بی آئی کی ویب سائٹ پر لکھا گیا ہے’’یہ حملے۲۶ نومبر۲۰۰۸ سے شروع ہو کر اور۲۹ نومبر ۲۰۰۸ تک جاری رہے، پاکستان میں مقیم غیر ملکی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے تربیت یافتہ دس حملہ آوروں نے ممبئی میں متعدد اہداف کے خلاف مربوط حملے کیے، جن میں ہوٹل، کیفے، اور ایک ٹرین اسٹیشن شامل ہے، جس میں تقریباً ۱۷۰؍ افراد ہلاک ہوئے۔ تین دن کے حملوں کے دوران چھ امریکی مارے گئے‘‘۔
میر نے حملوں کے مرکزی منصوبہ ساز کے طور پر کام کیا، تیاریوں اور جاسوسی کی ہدایت کی، اور حملوں کے دوران پاکستان میں مقیم کنٹرولرز میں سے ایک تھا۔( اے این آئی)