سرینگر//
حکام نے بتایا کہ شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے تاری پورہ جنگلات کے ونسیران علاقے میں جمعرات کو شروع ہونے والے انکاؤنٹر کے دوران لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے ایک جنگجو کو گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ زخمی فوجی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ضلع بارہمولہ کے ونسیران تاری پورہ جنگل علاقے میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق مخصوص اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس اور فورسز کی مشترکہ ٹیموںنے محاصرے اور تلاشی آپریشن شروع کیا۔
پولیس نے بتایا کہ تلاشی کے دوران مذکورہ علاقے میں پناہ لینے والے جنگجوؤں نے تلاشی پارٹی پر فائرنگ کی، جس کے جواب میں انکاؤنٹر شروع ہوا، پولیس نے بتایا کہ اس کے بعد ہونے والے تصادم میں ۵۲ آر آر کا ایک جوان زخمی ہوا اور اسے طبی امداد کے لیے وہاں سے نکالا گیا، جسے بعد میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموںکی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔اس کی شناخت رائفل مین کلبھوشن منتا کے طور ہوئی ہے ۔
لشکر طیبہ کے ایک عسکریت پسند نثار احمد بھٹ ولد محمد اکبر بھٹ ساکنہ شرکوائی کریری، ضلع بارہمولہ کو زندہ پکڑ لیا گیا۔ پولیس نے کہا کہ لشکر طیبہ کے ایک اور عسکریت پسند عثمان پاکستان کا ہے، جو مختلف مقدمات میں مطلوب ہے، اس کا تعاقب کیا جا رہا ہے‘وہ معرکہ آرائی میں زخمی ہوا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے عسکریت پسند سے ایکرائفل‘ایک میگزین‘۲۸راؤنڈز سمیت دیگر مجرمانہ مواد برآمد کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں پولیس کا کہنا ہے کہ قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت تھانہ شیری میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
بتادیں کہ مذکورہ جنگل علاقے میں بدھ کے روز سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن شروع کر دیا تھا جس دوران سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ایک فوجی جوان زخمی ہوا تھا جس کو علاج و معالجے کے لئے نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اس کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے ۔