سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہانے کہا ہے کہ حکومت جموں کشمیر میں جنگجوئیت اور علیحدگی پسندی کو ختم کرنے میں کافی حد تک کامیاب ہو گئی ہے ۔’’جنگجوئیت اب آخری سانسیں لے رہی ہے‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار جمعے کو یہاں زیون میں واقع آرمڈ پولیس کمپلیکس میں منعقدہ پولیس یادگاری تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
سنہا کا کہنا تھا’’جس طرح اقلیتی فرقے کے لوگوں اور غیر مقامی مزدورں کی ہلاکتوں کے خلاف عام لوگ سڑکوں پر آگئے ‘اس سے یہ بات صاف ہوجاتی ہے کہ ملی ٹنسی بستر مرگ پر ہے اور اب یہ زیادہ دیر تک زندہ نہیں رہ سکتی ہے ‘‘۔
جموں کشمیر میں امن بحال کرنے کیلئے پولیس اور سیکورٹی فورسز کے رول کی سراہنا کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ پولیس نے ملی ٹنسی کے خاتمے کو یقینی بنانے کیلئے گذشتہ تین برسوں کے دوران بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔انہوں نے کہا’’ہم ملی ٹنسی اور علیحدگی پسندی کو ختم کرنے کیلئے کافی حد تک کامیاب ہوئے ہیں‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر کا کہنا تھا’’یہ پولیس اور شہیدوں کی عظیم قربانیوں کا ہی نتیجہ ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ آج راحت کی سانس لے رہے ہیں اور سماج کو بحیثیت مجموعی ایسے عناصر کا بائیکاٹ کرنا چاہئے جو آج بھی یونین ٹریٹری میں امن خراب کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں جس کیلئے پولیس اور سیکورٹی فورسز نے بیش بہا قربانیاں دی ہیں‘‘۔
سنہا کا کہنا تھا’’تاہم ابھی بھی کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جو ہمارے ہمسایہ ملک کے ایما پر جموں و کشمیر میں خرمن امن کو نذر آتش کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں ایسے عناصر کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آئین تمام شہریوں کے لیے اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، کچھ عناصر اس بنیادی حق کی آڑ میں شہریوں کے قتل کو جائز قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سنہا کاکہنا تھا’’کچھ لوگ اپنے مفادات کے لیے بے گناہوں کے قتل کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہر ایک کو اظہار رائے کی آزادی کا بنیادی حق حاصل ہے جس کا تصور آئین کے بانیوں نے دیا ہے لیکن اگر کوئی قول و فعل سے ملک کی یکجہتی اور سالمیت سے کھلواڑ کرے گا تو اس کے خلاف آنے والے دنوں میں قانون کے مطابق کارروائی ہوگی‘‘۔
پاکستان کا نام لیے بغیر، سنہا نے کہا کہ پڑوسی ملک اور یہاں کے کٹھ پتلی پچھلے تین سالوں میں جموں و کشمیر میں ہونے والی مثبت پیش رفت کو ہضم نہیں کر سکے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’ہمارا پڑوسی جموں و کشمیر میں ہونے والی ترقی کو ہضم نہیں کر سکتا اور اپنے کٹھ پتلیوں کے ذریعے اب معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ کچھ عناصر ایسے ہیں جو لوگوں کو اکسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کوئی بھی جو جموں و کشمیر کے امن اور ترقی کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے اسے اپنی بزدلانہ کارروائیوں کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس نارکو ٹیرر کے نئے چلینج کے خلاف نبرد آزما ہے ۔انہوں نے کہا’’ہم پولیس کو نیا ساز و سامان اور دوسرے نئے وسائل بہم پہنچانے کیلئے پر عزم ہیں تاکہ دہشت گردی اور دوسرے متعلقہ چلینجز کا موثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے ‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت شہیدوں کے کنبوں کی فلاح و بہبودی کے لئے پر عزم ہے ۔
سنہا کا کہنا تھا’’امن و قانون کی بحالی ہو، دہشت گردی کے خلاف لڑنا ہو، ٹریفک کا نظام ٹھیک کرنا ہو یا روزانہ بنیادوں پر رونما ہونے والی مجرمانہ سرگرمیوں کی روک تھام ہو، پولیس ہر محاذ پر صف آرا ہے ‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس کا شمار ملک کی بہترین فورسز میں کیا جاتا ہے جو انتہائی پیشہ ورانہ طریقے سے کئی محاذوں پر لڑ رہی ہے ۔انہوں نے کہا’’جموں کشمیر پولیس نے خطے میں امن کی بحالی اور دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کی بیخ کنی کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز، شہیدوں کے خاندان سے بہائے گئے ہر آنسو کے قطرے کا بدلہ لیں گے ۔انہوں نے کہا’’دہشت گردی کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنا ہی شہیدوں کو سب سے بہتر خراج عقیدت ہوگا‘‘۔