سرینگر//(ویب ڈیسک)
ہندوستان نے آج کہا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے خلاف کچھ کارروائی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے، جن میں ممبئی کے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث افراد بھی شامل ہیں۔
انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے عالمی نگران ادارے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پڑوسی ملک کو دہشت گردی کی ’گرے لسٹ‘ سے نکال دینے کے بعد نئی دہلی کا یہ ردعمل سامنے آیا ہے۔
تاہم، ہندوستان نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ یہ اس کے مفاد میں ہے کہ پاکستان کو اپنی سرزمین پر دہشت گردی اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف قابل اعتبار کارروائی جاری رکھنی چاہیے۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان‘ارندم باگچی نے آج شام ایک بیان میں کہا کہ بھارت سمجھتا ہے کہ پاکستان منی لانڈرنگ پر ایشیا پیسیفک گروپ کے ساتھ مل کر اپنے انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے کام جاری رکھے گا۔
باگچی نے بیان میں کہا’’ایف اے ٹی ایف کی جانچ پڑتال کے نتیجے میں، پاکستان کو معروف دہشت گردوں کے خلاف کچھ کارروائی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے، جن میں۲۶/۱۱ کو ممبئی میں پوری عالمی برادری کے خلاف حملوں میں ملوث افراد بھی شامل ہیں۔ یہ عالمی مفاد میں ہے کہ اسلام آباد‘ پاکستان اور اس کے زیر کنٹرول علاقوں سے نکلنے والی دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف قابل اعتماد، قابل تصدیق، ناقابل واپسی اور پائیدار کارروائی جاری رکھے‘‘۔
اس سے پہلے ایف اے ٹی ایف کے صدر‘ ٹی راجہ کمار نے کہا کہ پاکستان نے۳۵ سفارشات پر بہتر انداز میں عمل کیا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان۲۰۱۲ سے۲۰۱۵ تک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ کا حصہ رہ چکا ہے اور پھر سنہ۲۰۱۸ میں اسے دوبارہ اس فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔
اس کی وجہ پاکستان کی جانب سے اس عالمی ادارے کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق مطمئن نہ کر سکنا بتائی گئی تھی۔