سری نگر/ 21 اکتوبر
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو کہا کہ کچھ لوگ وادی میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کو جواز بنا کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہیں قانون کے مطابق سخت کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔
سنہا نے جمعہ کو شہر کے مضافات میں واقع زیون میں یوم پولیس یادگاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ”ہمیں چوکنا رہنا ہو گا کیونکہ کچھ عناصر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمیں ان پر نظر رکھنی ہوگی اور ان کے ساتھ سختی سے نمٹنا ہوگا“۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آئین تمام شہریوں کے لیے اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، کچھ عناصر اس بنیادی حق کی آڑ میں شہریوں کے قتل کو جائز قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سنہا کاکہنا تھا”کچھ لوگ اپنے مفادات کے لیے بے گناہوں کے قتل کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہر ایک کو اظہار رائے کی آزادی کا بنیادی حق حاصل ہے جس کا تصور آئین کے بانیوں نے دیا ہے لیکن اگر کوئی قول و فعل سے ملک کی یکجہتی اور سالمیت سے کھلواڑ کرے گا تو اس کے خلاف آنے والے دنوں میں قانون کے مطابق کارروائی ہوگی“۔
پاکستان کا نام لیے بغیر، سنہا نے کہا کہ پڑوسی ملک اور یہاں کے کٹھ پتلی پچھلے تین سالوں میں جموں و کشمیر میں ہونے والی مثبت پیش رفت کو ہضم نہیں کر سکے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”ہمارا پڑوسی جموں و کشمیر میں ہونے والی ترقی کو ہضم نہیں کر سکتا اور اپنے کٹھ پتلیوں کے ذریعے اب معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ کچھ عناصر ایسے ہیں جو لوگوں کو اکسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کوئی بھی جو جموں و کشمیر کے امن اور ترقی کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے اسے اپنی بزدلانہ کارروائیوں کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی“۔