سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج یہاں راج بھون آڈیٹوریم میں جموں و کشمیر ہائیر ایجوکیشن کونسل کی پہلی میٹنگ کی صدارت کی ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے انسانی وسائل کی صلاحیت کو بڑھانے اور جموں و کشمیر کی یونیورسٹیوں کو بتدریج اقتصادی ترقی کے مراکز میں تبدیل کرنے کیلئے ایک عملی روڈ میپ تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔
سنہا نے کہا ’’ ہمارے اعلیٰ تعلیمی ماحولیاتی نظام کو موجودہ دور کے چیلنجوں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے خود کو دوبارہ ترتیب دینے کی ضرورت ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقی میں حصہ لینے کیلئے پوری طرح تیار رہنا چاہئے ‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے خاص طور پر زراعت اور سیاحت جیسے شعبوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کا مشورہ دیا ۔
سنہا نے کہا کہ زراعت میں تکنیکی ان پٹ میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا یونیورسٹیوں کو اس شعبے کے ساتھ مل کر کام کرنے ، میکانائیزیشن کو آسان بنانے اور اقتصادی رابطہ اور دیہات کی خوشحالی کیلئے ویلیو ایڈز کام کرنے کی ضرورت ہے ۔
میٹنگ میں جموں و کشمیر یو ٹی کے کالجوں کے نظام میں احتساب اور جوابدہی کو بہتر بنانا ، تحقیق ، اختراع ، مہارت کی ترقی ، صلاحیت کی تعمیر ، مسابقت کی حوصلہ افزائی ، ملازمت میں اضافہ ، تعلیم کو تبدیل کرنے کیلئے ٹیکنالوجی کو مربوط کرنا ، کثیر الضابطی تعلیم ، لچک اور طلبہ کی نقل و حرکت اور ڈیجٹل لرننگ کے ذریعے رسائی میں اضافہ اور یونیورسٹیوں میں قومی تعلیمی پالیسی ۲۰۲۰ کے نفاذ کے بارے میں ایک اہم بات چیت ہوئی ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمارا مقصد ہنر مند نوجوانوں اور کالجوں کا عالمی کیڈر تیار کرنا ہے ، یونیورسٹیوں کو انہیں مسابقتی بنانے اورروزگار کے قابل ہنر کے فرق کو پُر کرنے کی ضرورت ہے ۔
سنہا نے کہا کہ حکومت کونسل کی سفارشات پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی ۔ انہوں نے ممتاز ماہر تعلیم ڈاکٹر دنیش سنگھ اور سابق وائس چانسلر دہلی یونیورسٹی کی کوششوں کی تعریف کی ۔
میٹنگ میں طالب علموں خصوصاً لڑکیوں کی کھیلوں ، ثقافتی اور اس طرح کی دیگر سرگرمیوں میں شرکت کی حوصلہ افزائی پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
پرنسپل سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ روہت کنسل نے یو ٹی میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے کا ایک تفصیلی جائیزہ پیش کیا ۔