سرینگر//
جموں وکشمیر کے گرمائی دارلخلافہ سری نگر میں قائم آل پارٹی حریت کانفرنس(م) دفتر کے باہر کچھ لوگوں نے کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کیا جس دوران مظاہرین نے دفتر کے مین گیٹ پر نصب بورڈ کو تہس نہس کیا۔
اس موقع پرمظاہرین نے کہاکہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کیلئے حریت کانفرنس ہی ذمہ دار ہے ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ سرینگر کے راجباغ علاقے میں پیر کے روز کچھ لوگوںنے احتجاجی مظاہرئے کئے ۔انہوں نے بتایا کہ چند افراد صدر دفتر کی دیوار پر چڑھ گئے اور مین گیٹ پر نصب بورڈ کو اکھاڑ پھینک دیا۔
اس موقع پر مظاہرین نے بتایا کہ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کیلئے حریت کانفرنس ذمہ دار ہے ۔انہوں نے کہا کہ حریت سے وابستہ لیڈران کے بچے بین بیرون ممالک میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور یہاں کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوق اور پتھر تھما دیا۔
لوگوں نے مزید بتایا کہ یہ حریت کانفرنس ہی ہے جس نے یہاں کے نوجوانوں کو پتھر بازی کیلئے اکسایا اور آج وہ جیلوں میں پی ایس اے کے تحت بند پڑے ہوئے ہیں۔
مظاہرین کے مطابق گزشتہ دنوں شوپیاں میں ایک نہتے کشمیری پنڈت کا قتل کیا گیا جو ناقابل برداشت ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ حریت کانفرنس کی وجہ سے ہی وادی کشمیر میں بے گناہ اور معصوم افراد کا قتل کیا گیا۔
نامہ نگاروں نے جب مظاہرین سے سوال کیا کہ حال کے دنوں میں پلوامہ میں فورسز اہلکار کی بندوق سے گولی چلنے کے نتیجے میں ایک عام شہری کی جان ضائع ہونے اور اس پر احتجاج نہ کرنے کے بارے میں دریافت کرنا چاہا تو مظاہرین نے بتایا کہ سرکار نے ہلاک شدہ نوجوان کے گھر والوں کو ایکس گریشیا اور ملوث اہلکار کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے ۔ اُن کے مطابق انتظامیہ نے کم سے کم اس بات کو تسلیم تو کیا کہ اہلکار سے غلطی سرزد ہوئی ہے ۔