سرینگر//
محکمہ پولیس کو مزید موثر اور شفاف بنانے کی اپنی کوششوں کے تحت‘ حکومت نے آج ۳۶ پولیس اہلکاروں کو بدعنوانی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں قبل از وقت ریٹائر کردیا۔
ان اہلکاروں نے اپنے فرائض ایسے طریقے سے انجام دیے جو سرکاری ملازمین کے لیے ناگوار تھے اور قائم کردہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے تھے۔
یہ کارروائی ان اہلکاروں کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے باقاعدہ عمل کے ایک حصے کے طور پر کی گئی‘جو جموں و کشمیر سی ایس آرز کے آرٹیکل ۲۲۶(۲) کے لحاظ سے عمر/سروس کی مدت کے معیارات کو عبور کرتے ہیں۔
ایک حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ملازمین غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، کافی عرصے تک غیر مجاز طور پر ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے، ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا، محکمانہ انکوائریوں میں جرمانہ عائد کیا گیا اور ان میں سے کچھ بدعنوانی کے مقدمات میں ملوث پائے گئے، انہیںسنگین مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے، اور ان کی دیانتداری مشکوک ہے۔
جائزہ کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ان ملازمین کی کارکردگی غیر تسلی بخش پائی گئی اور ان کا سرکاری ملازمت میں مستقل رہنا مفاد عامہ کے خلاف پایا گیا۔
ماضی قریب کے دوران، بدعنوانی کے خلاف اپنی زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت، مختلف ملازمین کو ان کے خلاف محکمانہ کارروائیوں پر سختی سے عمل کرتے ہوئے، سرکاری بدانتظامی کی بنا پر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے، جب کہ بہت سے کیسز زیر غور ہیں جو بااختیار کمیٹیوں کے پاس زیر التوا ہیں۔
مزید یہ کہ کئی ملازمین کو ملک دشمن سرگرمیوں کی وجہ سے ملازمت سے برطرف بھی کیا گیا ہے۔