سرینگر//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کے روز جسٹس علی محمد ماگرے کو جموں وکشمیر اینڈ لداخ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف دلایا۔
جسٹس علی محمد ماگرے جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے۳۵ویں چیف جسٹس مقرر ہوئے ۔
جسٹس کی حلف برداری کی یہ تقریب یہاں شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹر میں منعقد ہوئی۔
اس موقع پر سینئر سیاسی لیڈر اور ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد، نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسعودی، رکن راجیہ سبھا علی محمد کھٹانہ، جموں وکشمیر ہائی کورٹ کی سابق چیف جسٹس گیتا متل، جموں وکشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندارابی، سری نگر میونسپل کاپوریشن کے میئر جنید عظیم متو کے علاوہ ہائی کورٹ کے موجودہ و سبکدو جج صاحبان، جوڈیشل افسران، وکلا اور سول و پولیس محکموں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جسٹس علی محمد ماگرے کو جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے جنرل رجسٹرار کی طرف سے تقرری وارنٹ پڑھنے کے بعد ساڑھے گیارہ بجے حلف دلایا۔
بتادیں کہ جسٹس علی محمد ماگرے کا تعلق جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے دمہال ہانجی پورہ سے ہے جہاں ان کی پیدائش ۸دسمبر۱۹۶۰کو ہوئی۔انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی گاؤں کے اسکول سے ہی حاصل کی اور بعد ازاں کشمیر یونیورسٹی سے گریجویشن اور ایل ایل بی (اونرز) کی ڈگری حاصل کی۔
۱۹۸۴سے انہوں نے ضلع عدالتوں اور ریونیو کورٹس اور ٹربیونلز میں وکالت کرنا شروع کی۔