جموں//
جموں کشمیر اور لداخ کیلئے جوائنٹ الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن (جے ای آر سی) نے موجودہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی سے بجلی کے نرخوں میں ترمیم کی ہے اور یہ یکم اکتوبر ۲۰۲۲ سے لاگو ہوگا۔
اس حوالے سے کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نئے نرخوںکو اس طرح سے وضع کیا گیا ہے کہ شہریوں کو کم سے کم تکلیف کو یقینی بنایا جائے، ساتھ ہی ساتھ گھریلو، تجارتی، زرعی اور صنعتی شعبوں کے مفادات کا بھی تحفظ کیا جائے۔
آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ ۲۰۱۶۔۲۰۱۷ میں آخری بار نظر ثانی شدہ پچھلے ٹیرف کے مقابلے میں اوسط مجموعی برائے نام اضافہ محض ۸فیصد ہے، جب کہ اسی مدت میں افراط زر کی شرح ۲۴ فیصد ہے ۔
آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ جموں کشمیر میں ٹیرف کسی بھی دوسری پڑوسی ریاست کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم رہے، اور حقیقت میں ہریانہ، دہلی اور راجستھان جیسی ریاستوں کے مقابلے میں تقریباً نصف ہے۔
حکم نامے کے مطابق غربت کی لکیر سے نیچے کے صارفین کیلئے۳۰ یونٹس فی ماہ کیلئے ۲۵ء۱ روپے پر کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے جبکہ گھریلو زمرے کے صارفین کے لیے ماہانہ۲۰۰ یونٹ تک کی شرح ۲ روپے فی یونٹ ہوگی، پہلے سے تقریباً کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔۲۰۰ سے۴۰۰ یونٹس ماہانہ کیلئے ریٹ۵۰ء۳ روپے فی یونٹ ہو گی‘یہ گزشتہ ۵برسون میں۶ فیصد اضافہ ہو گا اور۴۰۰ سے زائد ماہانہ یونٹ کیلئے ریٹ ۸۰ء۳ روپے فی یونٹ ہو گا‘جو گزشتہ ۵برسوں میں ۸ فیصد کا اضافہ ہو گا۔
ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، ہریانہ اور دہلی کے لیے متعلقہ نرخ بالترتیب۹۵ء۵ روپے‘۲۵ء۶‘۳۰ء۷‘۷؍ اور۸ روپے فی یونٹ ہیں۔
آرڈر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مقررہ چارجز کو معمولی طور پر۵۰ء۵ روپے فی کلو واٹ فی مہینہ سے بڑھا کر ۸روپے کر دیا جائے گا۔ فلیٹ میٹرنگ کے چارجز پہلی سہ ماہی کلو واٹ کے لیے ۱۷۵ روپے ہوں گے، پھر۲ کلو واٹ کے لوڈ تک ہر سہ ماہی کلو واٹ کے لیے ۲۰۰ روپے کا اضافہ، اس کے بعد چارجز ہر سہ ماہی کلو واٹ کے لیے ۵۰۰ روپے ہوں گے۔
کمرشل زمرے میں سنگل فیز کنکشن کیلئے ماہانہ۲۰۰ یونٹس تک ریٹ ۱۰ء۳ روپے فی یونٹ ہو گاجو کہ گزشتہ ۵ سال میں۷ فیصد اضافہ ہو گا، سنگل فیز کنکشنز کیلئے ۲۰۰ سے۵۰۰ یونٹس ماہانہ کیلئے ریٹ ۷۰ء۴ روپے ہو گا جوکہ گزشتہ۵ سالوں میں ۹ فیصد اضافہ ہوگا۔ ۵۰۰ یونٹس فی مہینہ سے زیادہ سنگل فیز کنکشن کے لیے، اور کسی بھی استعمال میں تھری فیز کنکشن کیلئے، ریٹ۱۰ء۵ روپے فی یونٹ ہو گا۔
ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب‘ ہریانہ اور دہلی کیلئے متعلقہ نرخ ۵۰ء۵ سے۹ روپے فی یونٹ کے درمیان ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ہر سہ ماہی میں فکسڈ چارجز سنگل فیز کنکشن کیلئے ۴۴ روپے فی کلو واٹ ماہانہ سے ۶۰ روپے، تین فیز کنکشن کیلئے۵۰ء۱۰۴ روپے فی کلو واٹ ماہانہ سے۱۳۰ روپے اور فلیٹ میٹرنگ کے چارجز ۵۰۰ روپے ہو جائیں گے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر کیلئے بجلی کی خریداری کی اوسط شرح ۵۴ء۴ روپے فی یونٹ ہے اور مالی سال۲۰۲۱۔۲۲کے لیے مجموعی تکنیکی اور تجارتی نقصان جموں ڈویڑن کے لیے۴۶فیصد اور کشمیر کے علاقے کے لیے ۶۰ فیصد ہے جبکہ مقررہ حد ۲۰ فیصد ہے۔
انفراسٹرکچر میں بہتری، تکنیکی مداخلت جیسے کہ سمارٹ میٹرنگ اور ایک نظرثانی شدہ ابھی تک آسان ٹیرف شیڈول تقسیم کار کمپنیوں کی مالی صحت کو بہتر بنانے کی کلید ہیں۔ محکمہ کا مقصد، تمام ضروری مداخلتوں کے ساتھ، نقصانات کو قابل قبول حد میں لانا اور۲۰۲۵ تک تمام صارفین کو۷×۲۴ بجلی فراہم کرنا ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو چوبیس گھنٹے بجلی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر نقصانات کو کم کرنے کے مقصد سے ٹیرف میں ترمیم کی گئی ہے۔ جے ای آر سی نے جموں و کشمیر کے لیے ٹیرف کی شرحیں بھی ملک بھر کی دیگر ریاستوں یا یو ٹی کے مقابلے کم رکھی ہیں۔
صارفین کو فلیٹ میٹرنگ سے نارمل میٹرنگ کی طرف منتقل کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے، کیونکہ یہ صارفین کے لیے اقتصادی اور تقسیم کے نظام کی مضبوطی کے لیے اچھا ہوگا۔