نئی دہلی// پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے بدھ کو کہا کہ ہندوستان کی توانائی کی حکمت عملی میں مشترکہ عالمی مفادات اور گرین ٹرانزیشن، سب کے لیے توانائی کی دستیابی، مناسب قیمتوں اور ملک کی توانائی سیکورٹی کا مناسب خیال رکھا جاتا ہے ۔
ہیوسٹن میں ‘ہندوستان-امریکہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں مواقع’ کے موضوع پر ایک گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر پوری نے کہا کہ اگلی دو دہائیوں میں توانائی کی عالمی مانگ میں 25 فیصد اضافہ ہندستان سے آنے والا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے کم کاربن کے اخراج کے ساتھ ترقی کی طرف کئی قدم اٹھائے ہیں، جن میں ابھرتے ہوئے ایندھن جیسے ہائیڈروجن اور بائیو فیول شامل ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کے موجودہ چیلنجنگ ماحول کے باوجود، توانائی کی منتقلی اور اس کے موسمیاتی تخفیف کے اہداف کے تئیں ہندوستان کی وابستگی کم ہونے والی نہیں ہے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان ملک میں معدنی ایندھن کی تلاش اور نکالنے کے لیے نو گو (ممنوعہ) علاقوں کو 99 فیصد تک کم کرکے تقریباً 10 لاکھ مربع کلومیٹر کے علاقے میں تلاش اور پیداوار کو معقول بنانے اور اس کی حوصلہ افزائی کے لیے بڑی اصلاحات کرے گا۔ سینٹ ہوا کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نیشنل ڈیپازٹری رجسٹری کے ذریعے اچھے معیار کا جیولوجیکل ڈیٹا دستیاب ہوگا۔
ٹویٹس کی ایک سیریز میں مسٹر پوری نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بایو ایندھن، گیس پر مبنی معیشت، گرین ہائیڈروجن، پیٹرو کیمیکل اور اپ اسٹریم سیکٹر کے شعبوں میں بے شمار امکانات واضح ہیں اور اسے نجی شعبے کی کمپنیوں کے تعاون سے آگے بڑھایا جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا، "مودی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کی وجہ سے ، عالمی تیل کمپنیوں کی طرف سے ہندوستانی ای اینڈ پی میں بے مثال دلچسپی نظر آرہی ہے ۔”
تلاش اور پیداوار کے شعبے میں حکومت ہند کے مضبوط عزم کا اشارہ دیتے ہوئے مسٹر پوری نے پٹرولیم کی وزارت کے ایک بیان میں کہا کہ دنیا کے تیل اور گیس کے دارالحکومت میں (ہیوسٹن) میں اسپیشل کول بیڈ میتھین (سی بی ایم) اور آف شور سیکٹر تیل کی تلاش اور نکالنے کے لیے نیلامی کا دور شروع کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے تحت 2.3 مربع کلومیٹر سے زیادہ رقبہ کی پیشکش کی گئی ہے ۔ اس سے قبل حکومت نے 10 لاکھ مربع کلومیٹر سے زیادہ نوگو علاقوں میں نیلامی کا عمل شروع کیا تھا۔ مسٹر پوری نے وہاں یو ایس انڈیا اسٹریٹجک پارٹنرشپ فورم کے زیر اہتمام گول میز کانفرنس کی صدارت کی۔ راؤنڈ ٹیبل میں توانائی کی بڑی کمپنیوں کی سینئر قیادت سمیت 35 کمپنیوں کے 60 سے زائد شرکاء موجود تھے ۔ ہندوستانی توانائی کے پی ایس یو نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔