اقوام متحدہ/24ستمبر
پاکستان کو سخت جواب دیتے ہوئے ہندوستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کہا ہے کہ جو ملک اپنے پڑوسیوں کے ساتھ امن قائم کرنے کا دعویٰ کرتا ہے وہ کبھی بھی سرحد پار دہشت گردی کی سرپرستی نہیں کرے گا اور نہ ہی ممبئی کے ہولناک دہشت گردانہ حملے کے منصوبہ سازوں کو پناہ دے گا۔
ہندوستان نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جواب کے حق کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کو سخت جواب دیا‘ جنہوں اعلیٰ سطحی جنرل ڈیبیٹ سے خطاب کے دوران جموں و کشمیر کا مسئلہ اٹھایا تھا۔
اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن کے فرسٹ سکریٹری میجیتو وینیٹو نے جواب کے حق میں کہا”یہ افسوسناک ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے ہندوستان کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے کے لئے اس مہتمم اسمبلی کے پلیٹ فارم کا انتخاب کیا ہے“۔
نوجوان ہندوستانی سفارت کار نے کہا ”اس نے اپنے ملک میں غلط کاموں کو مبہم کرنے اور ہندوستان کے خلاف کارروائیوں کو جواز فراہم کرنے کے لیے ایسا کیا ہے جسے دنیا ناقابل قبول سمجھتی ہے“۔
اپنے خطاب میں شریف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن کا خواہاں ہے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور منصفانہ حل کے ذریعے ہی دیرپا، پائیدار امن کی ’ ضمانت‘ دی جا سکتی ہے۔
ہندوستان نے جواب دیا کہ ”ایک ایسی سیاست جو دعوی کرتی ہے کہ وہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ امن کی خواہاں ہے، وہ کبھی بھی سرحد پار دہشت گردی کی سرپرستی نہیں کرے گی، اور نہ ہی وہ ممبئی کے ہولناک دہشت گردانہ حملے کے منصوبہ سازوں کو پناہ دے گی، صرف بین الاقوامی برادری کے دباو¿ کے تحت اپنے وجود کا انکشاف کرے گی۔“