نئی دہلی//
اطلاعات ونشریات کے مرکزی وزیر‘انوراگ ٹھاکرنے کہا ہے کہ مین اسٹریم میڈیا کو ڈیجیٹل میڈیا نہیں بلکہ اپنے چینلوں سے خطرہ ہے ۔
آج اطلاعات ونشریات (آئی اینڈ بی)کے مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹرایل مروگن، اطلاعات ونشریات کے سکریٹری جناب اپوروا چندراور اے آئی بی ڈی کی ڈائریکٹرمحترمہ فلومینا گناناپراگاسم کی موجودگی
ٹھاکر۴۷ویں سالانہ اجتماع اور نشریات کی پیش رفت سے متعلق ایشیائی بحرالکاہل کا ادارہ (اے آئی بی ڈی) کے ۲۰ویں اجلاس کا افتتاح کررہے تھے۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے ٹھاکرنے کہاہے کہ مین اسٹریم میڈیا کیلئے سب سے بڑا خطرہ ڈجیٹل پلیٹ فارموں کے نئے دورسے نہیں بلکہ مین اسٹریم میڈیا کو اپنے چینل سے ہے۔
اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر نے کہاکہ اصل صحافت حقائق کا سامنا کرنا ، سچائی پیش کرنا اوراپنے خیالات کو پیش کرنے کے لئے تمام فریق کو برابرکا موقع دینا اورپلیٹ فارم مہیاکراناہے۔ انھوں نے کہاکہ آج کل ایسے مہمان کو مدعو کیاجاتاہے جو سماج میں تفریق پیداکرتے ہیں ، غلط بیانیوں کی تشہیرکرتے ہیں اوراونچی آواز میں اپنی بات رکھتے ہیں ، جس کی وجہ سے چینل کی اعتباریت کو نقصان پہنچتاہے۔
ٹھاکر نے کہا’’ مہمان ، لہجہ اورویڑول کے تعلق سے آپکا فیصلہ سامعین کی آنکھوں میں آپ کی معتبریت کو واضح کرتاہے۔ آپ کاشودیکھنے کے لئے ایک لمحہ رک سکتے ہیں لیکن آپ کے اینکر، چینل یا برانڈاور خبروں کے ذرائع کی شفافیت پرکبھی بھروسہ نہیں کرپائیں گے‘‘۔
وزیرموصوف نے اس موقع پر موجودبراڈکاسٹرس سے اپیل کی کہ وہ ایسے ٹی وی مباحثوں کو روکیں جن سے سماج میں تفریق پیداہورہی ہو نیز ایسے خیالات کو ٹی وی پردکھانے سے گریز کریں جن سے سماج میں نفرت اورتشدد کو فروغ ملے نیز مہمان بلانے کے اپنے معیاربھی طے کریں۔
سامعین کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ٹھاکرنے کہا’’کیانوجوان سامعین ایسی ٹی وی خبروں کو دیکھناچاہتاہے کہ جس میں شورشرابہ ہواور عوام کے مفاد میں نہ ہویاخبروں میں غیرجانب داری کو واپس لانا چاہتاہے یابحثوں میں آگے بڑھنے کی مسابقت کو دیکھناچاہتاہے‘‘؟ انہوںنے وباء کے دوران ممبرممالک کو آن لائن جڑے رکھنے اور مسلسل بات چیت کے لئے اے آئی بی ڈی کی قیادت کی ستائش کی۔ انھوں نے اس بات کا ذکرکیا کہ میڈیکل شعبے ،کووڈ جانبازوں کی مثبت کہانیوں اور سب سے اہم فرضی خبروں پرقدغن لگانے‘جو وباء سے زیادہ تیزی سے افواہیں پھیلارہے تھے ‘ میں معلومات کے تبادلے کے ذریعہ ممبرممالک کوبے انتہا فائدہ ہواہے۔
ٹھاکرنے اے آئی بی ڈی کی ڈائرکٹرمحترمہ فلومینا ، اے آئی بی ڈی کے جنرل کانفرنس کے صد مینک اگروال اوررکن ممالک کو مبارکباد پیش کی جنھوں نے ایشیا بحرالکاہل خطے میں کووڈ وباء سے نمٹنے کیلئے ایک مضبوط میڈیاکی تعمیر میں مل کرکام کیا۔
اپنے اختتامی خطاب میں اطلاعات و نشریات کے وزیر نے نشاندہی کی کہ میڈیا کو اپنی خبروں کی نشریات کی تمام شکلوں میں بے پناہ صلاحیت ہے کہ وہ عوام کے تصورات اوران کے خیالات کو کس طرح پیش کرے۔ان کاکہنا تھا’’ہمارے صحافیوں اور براڈکاسٹروں دوستوں کیلئے ایک مثبت ماحول بناناضروری ہے تاکہ اصل صحافت کو بروئے کارلایاجاسکے۔‘‘
پرساربھارتی کے چیف اگزیکٹیو افسراوراے آئی بی ڈی کے صدر‘ مینک اگروال نے اپنے خطاب میں کہاکہ لاک ڈاؤن میں بھی اے آئی بی ڈی تربیتی اورصلاحیت سازی کے پروگرام کو جاری رکھے ہواتھا۔