ڈوڈہ//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے ڈوڈہ کے اپنے دورے پر ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں ضلع میں مرکزی اور یو ٹی حکومت کی اسکیموں اور میگا ترقیاتی پروجیکٹوں کے نفاذ کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔
پونچھ اور کشتواڑ کے بعد تین دنوں میں لیفٹیننٹ گورنر کا یہ تیسرا ضلع کا دورہ تھا ۔
سنہانے۹۹ء۱۱ کروڑ روپے کی لاگت سے نئے تعمیر شدہ گورنمنٹ ڈگری کالج کلہوتراں اور دریائے چناب پر۱۲۵ میٹر موٹر ایبل پُل کا افتتاح کیا جس میں سوئی گواری ڈوڈہ میں۳۰ء۷ کلو میٹر اپروچ روڈ۸۵ء۱۴ کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نئے آئیڈیاز اور اختراعات کے فروغ کیلئے ایک وقف پورٹل بھی شروع کیا ۔
سنہا نے ایک چار جہتی حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا جن میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو تیز کرنا ، نوجوانوں اور کسانوں کیلئے قرض کی دستیابی ، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کو خصوصی حوصلہ دینا اور سب کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے طریقہ کار کو مضبوط بنانا شامل ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ لوگوں پر مبنی منصوبوں میں خدمت کی فراہمی اور روزی روٹی کے مواقع کے لحاظ سے قطار میں موجود آخری شخص کو ہدف بنانا چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی آر آئیز اور ضلعی انتظامیہ کو پروجیکٹوں کو مربوط کرنے اور ترقیاتی سرگرمیوں کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے جو کنور جنس کے ذریعے لاگو کی جا سکتی ہیں ۔
سنہا نے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کیلئے مداخلتوں کا جائزہ لیا اور کسان برادری کے درمیان جدید زرعی ٹیکنالوجی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی ۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ کسانوں کو متنوع بنانے اور میکانائیزیشن ، آبپاشی کی سہولیات اور زراعت کی توسیع کیلئے یو ٹی حکومت کی اسکیموں کے فوائد حاصل کرنے کیلئے حوصلہ افزائی کریں ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا زراعت اور اس سے منسلک شعبے ڈوڈہ کیلئے اقتصادی سرگرمیوں کی خدمت اور حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
سنہا نے کہا کہ ہمارا زور فلوریکلچر کی کاشت بالخصوص میریگولڈ اور لیوینڈر کو مضبوط بنانے پر ہے تا کہ ڈوڈہ کو اس کی مسابقت کے لحاظ سے ملک میں بہترین قرار دیا جا سکے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ سکاسٹ کے ساتھ مل کر زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کا ایک جامع ضلعی منصوبہ تیار کرے ۔ انہوں نے ایک ضلع ایک پروڈکٹ پر مزید توجہ دینے پر زور دیا تا کہ زرعی مصنوعات کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے جس کا براہ راست اثر کسانوں کی آمدنی پر پڑے ۔
سنہا نے جی ایم سی ڈوڈہ ، میڈیکل کالج کیمپس کی تعمیر ، رہائشی کوارٹرز اور تدریسی ہسپتال سمیت کلیدی پروجیکٹوں کی پیش رفت کے بارے میں جامع رپورٹ طلب کی ۔
بھدرواہ میں این ایچ۲۴۴ گورنمنٹ ڈگری کالج کستی گڑھ ، ڈوڈہ میں ملٹی پرپز انڈور اسپورٹس ہال ، گورنمنٹ پولی ٹیکنک ڈوڈہ ، گندھو میں ۱۰۰ بستروں پر مشتمل ہسپتال اور جاری پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ٹھاٹھری ۔ گندھو سڑک کو قومی شاہراہ قرار دیا ۔ انہوں نے عمل آوری ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ زیر التوا بستیوں کو ترجیحی بنیادوں پر سڑکوں سے جوڑیں ۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو مختلف سرکاری اسکیموں کے تحت مدد فراہم کرنے کیلئے نوجوانوں کی نشاندہی کرنے کیلئے ضلعی روزگار کا منصوبہ بنانے کی بھی ہدایت دی اور پنچائتی سطح پر خود روز گار پیدا کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا ۔
گورنمنٹ میڈیکل کالج میں ٹیچنگ سٹاف اور ڈاکٹروں کی کمی کے مسئلے پر جواب دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے پرنسپل جی ایم سی کو ہدایت دی کہ وہ تمام خالی آسامیوں کی تشہیر کریں تا کہ مقامی لوگوں کو خدمت کرنے کا موقع مل سکے ۔
سنہا نے کہا کہ ’’ مریضوں کی بہترین دیکھ بھال اور جی ایم سی کے ہموار کام کیلئے ڈاکٹروں اور ٹیچنگ فیکلٹی کو شامل کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں ۔ ‘‘
جل جیون مشن کے تحت ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے لیفٹیننٹ نے محکمہ جل شکتی کو ہدایت دی کہ وہ مقامی اور نوجوان ٹھیکیداروں کو ٹینڈرنگ میں حصہ لینے کی ترغیب دیں تا کہ تمام ٹارگٹڈ اسکیموں کو وقت پر انجام دیا جا سکے ۔
جمع بندیوں کی ڈیجٹلائیزیشن اور اراضی پاس بُکس کی تقسیم کے بارے میں لفٹینٹ گورنر نے متعلقہ ریونیو حکام کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ رجسٹریشن کیلئے دفاتر کا دورہ کرنے والے عوام کو اس عمل میں غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔