پونچھ/۴۱ستمبر
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے آج پونچھ کے اگلے علاقوں کا دورہ کیا اور سرحد پر سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
لیفٹیننٹ گورنر، جو پونچھ کے دو روزہ دورے پر ہیں، نے پونچھ کے سرحدی گاو¿ں دیگوار تروان میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور آگے کے علاقوں کی صورتحال کا پہلے ہاتھ سے جائزہ لیا۔
ایک سرکاری ترجمان کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کو لائن آف کنٹرول پر موجودہ سیکورٹی کی مجموعی صورتحال، فوج کی طرف سے سرحدی دیہاتوں میں ترقیاتی کاموں، کاو¿نٹر انفلٹریشن گرڈ اور آپریشنل تیاریوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
مسلح افواج کے افسران اور اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران لیفٹیننٹ گورنر نے مشکل حالات میں بے لوث خدمات انجام دینے پر ان کی تعریف کی۔ انہوں نے سول انتظامیہ، جموں و کشمیر پولیس، فوج اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان بہترین ہم آہنگی کی تعریف کی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”میں اپنی مسلح افواج کی مثالی بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں۔جموںکشمیر امن، ترقی اور خوشحالی کی ایک نئی صبح دیکھ رہا ہے۔ ہماری مسلح افواج، پولیس، سی اے پی ایف پوری طاقت، بہادری اور لگن کے ساتھ چیلنجوں سے نمٹ رہے ہیں۔ ہندوستان ہر اس شخص کو منہ توڑ جواب دے گا جو ملک کے امن، اتحاد اور سالمیت کو خراب کرنے کی کوشش کرے گا“ ۔
بعد میں، لیفٹیننٹ گورنر نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول دیگوار تروان میں سرحدی آبادی سے خطاب کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ بی اے ڈی پی نے سرحد کے ساتھ واقع دیہاتوں کی ترقی کے عمل کو تیز کیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یو ٹی حکومت نے سرحدی گاو¿ں کی جامع ترقی کے لیے کئی نئی اسکیمیں شروع کی ہیں۔
سنہا نے اجلاس میں موجود لوگوں سے پی ایم آواس یوجنا اور دیگر اسکیموں اور سہولیات جیسے ایل پی جی، اسکالرشپ وغیرہ کے تحت بڑھائے جانے والے فوائد کے بارے میں رائے لی۔
لیفٹیننٹ حکومت نے اس موقع پر موجود لوگوں سے کہا کہ وہ ان لوگوں کے اندراج کو یقینی بنائیں جو شاید صحت اسکیم کے تحت رہ گئے ہوں۔ انہیں گولڈن کارڈ حاصل کرنے کے لیے خود کو رجسٹر کرنا ہوگا، جو یوٹی کے ہر خاندان کو صحت کی کوریج فراہم کر رہا ہے۔
سنہا نے مزید کہا کہ یو ٹی انتظامیہ کے مختلف بے مثال اقدامات اور مداخلتوں نے جموں کشمیر میں بدعنوانی سے پاک، خوف سے پاک اور شفاف حکمرانی کا نظام قائم کیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم‘ نریندر مودی نے سرحدی لوگوں خصوصاً نوجوانوں کی ترقی اور خوشحالی پر خصوصی توجہ دی ہے۔انہوں نے کہا” نوجوان نسل کو آگے آنا چاہیے اور خود انحصاری اور کامیاب کاروباری بننے کے لیے مشن یوتھ کے تحت شروع کی گئی مختلف اسکیموں سے فائدہ اٹھانا چاہیے“۔
لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں سے کہا کہ وہ یو ٹی میں لگائے گئے شفاف اور ذمہ دار حکمرانی کے نظام سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کریں۔ انہوں نے ان سے مزید کہا کہ وہ جموں و کشمیر سے بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کےلئے شروع کی گئی مختلف ای خدمات کے بارے میں رائے دیں۔
سنہا نے مشاہدہ کیا کہ۳۷ویں اور۴۷ویں آئینی ترمیم کے مکمل نفاذ اور جموں و کشمیر میں تین درجے کے نظام کے قیام کے بعد پنچایتوں کو ملنے والے فنڈز میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یو ٹی انتظامیہ کا مقصد دیہاتوں خاص طور پر سرحدی دیہاتوں میں صحت خدمات، سڑک رابطہ، تعلیم اور دیگر خدمات کے لحاظ سے ترقیاتی عمل کو قصبوں اور شہروں کے برابر لانا ہے۔
اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ ضلع میں مقامی صنعتوں کو ترقی دینے کے لیے زمین کی نشاندہی کرے۔ حکومت نے صنعتی ترقی کی اسکیم کے تحت دور دراز اور سرحدی علاقوں کے لیے زیادہ ترغیبات فراہم کرنے کا انتظام رکھا ہے۔