نئی دہلی/۲۳ مارچ
پارلیمنٹ نے بدھ کو۲۰۲۲۔۲۳ کیلئے جموں اور کشمیر کے مرکزی علاقے کیلئے۴۲ء۱لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ کو منظوری دی۔ راجیہ سبھا نے متعلقہ بل لوک سبھا کو واپس کردیئے۔لوک سبھا نے ۱۴ مارچ کو بلوں کو منظور کیا تھا۔
وفاقی وزیر خزانہ ‘نرملا سیتا رمن نے کہا کہ رواں مالی سال میں فروری تک جموں کشمیر میں۲۱۲۲۷کروڑ روپے کا جی ایس ٹی ریونیو اکٹھا ہوا ہے جس میں کمپنسیشن سیس بھی شامل ہے ۔ جولائی ۲۰۲۲سے کمپنسیشن سیس کی وصولی ختم ہو جائے گی، جس کی وجہ سے اگلے مالی سال میں جی ایس ٹی محصول کی وصولی کا بجٹ۱۰۶۰۰کروڑ روپے ہے ۔ گزشتہ مالی سال میں یہ۱۰۴۶۲کروڑ روپے کا جی ایس ٹی جمع ہوا تھا ۔ کمپنسیشن سیس کی وصولی ختم ہونے کے بعد بھی۱۰۶۰۰کروڑ روپے کا جی ایس ٹی کلیکشن کا تخمینہ مثبت ہے ۔
جموں و کشمیر کا بجٹ۱۲ء۱لاکھ کروڑ روپے کا ہے جس میں تعلیم، صحت اور بجلی پر زیادہ زوردیا گیا ہے ۔ اگلے مالی سال میں۴۱۳۳۵کروڑ روپے کا کیپٹل ایکسپنڈیچرہے ،جو موجودہ مالی سال مقابلے میں۴ء۱۷فیصد زیادہ ہے ۔ اسی طرح۱۷۶۱۵کروڑ روپے کا ریونیوایکسپنڈیچر ہے جو رواں مالی سال سے۵ء۶فیصد زیادہ ہے ۔