ہمیں یقین ہے کہ آپ کو بھی اب اس بات کا یقین ہو گیا ہوگا کہ آزاد کا کانگریس سے آزاد ہونا محض ایک اتفاق نہیں ہوسکتا ہے…آزاد اگر کانگریس سے آزاد ہو ئے تو … تو ان کا یہ فیصلہ… کانگریس سے آزاد ہو نے کا فیصلہ ‘جذباتی نہیں ہے… ان کا یہ فیصلہ … کانگریس سے آزاد ہونے کا فیصلہ محض اس لئے بھی نہیں ہو سکتا ہے کہ انہیں راہل گاندھی کی شکل اور سیاسی عقل ‘ دونوں پسند نہیں… آزاد کا فیصلہ… کانگریس سے آزاد ہونے کا فیصلہ اس وجہ سے بھی نہیں ہو سکتا ہے کہ کانگریس میں مشاورت کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے‘ راہل گاندھی اور ان کے محافظین جو چاہیں کرسکتے ہیں… آزاد کا فیصلہ … کانگریس سے آزاد ہونے کا فیصلہ اس لئے بھی نہیں کیا گیا کہ جی ۲۳ نے جن خامیوں اور کوتاہیوں کی نشاندہی بار بار کی اُن خامیوں اور کوتاہیوں کو ایڈریس کرنے میں کسی دلچسپی اور سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا… آزاد کا فیصلہ …کانگریس سے الگ ہونے کا فیصلہ کسی بڑے گیم کا حصہ ہے اور…اور جو لوگ انہیں اور ان کی قیادت میں بننے والی نئی سیاسی جماعت کو بی جے پی کی اے یا بی ٹیم قرار دیتے ہیں… اللہ میاں کی قسم ہمیں ان کی عقل پر ماتم کرنے کا جی کررہا ہے… آزاد بی جے پی کی اے یا بی ٹیم نہیں ہو سکتے ہیں… لیکن ہاں کسی پلان اے یا پلان بی کا حصہ ضرور ہو سکتے ہیں… اور یہی بات کشمیر کی کچھ سیاسی جماعتوں کی نیندیں اڑا رہی ہے… ان سیاسی جماعتوں کی جنہیں کل تک بی جے پی کی اے یا بی ٹیم قرار دیا جا رہا تھا ۔آزاد ۵۰ سال سے بھی زائد عرصے سے سیاست میں ہیں اور… اور ابھی تو کشمیر میں بہت سے سیاستدانوں کی عمر ۵۰ سال کی نہیں ہے… اس لئے صاحب یہ کیسے ممکن ہے کہ یہ آزاد کسی اور سیاسی جماعت کی اے یا بی ٹیم بن جائیں گے… یہ آزاد کے شایان شیان نہیں ہے… ہاں اتنا ضرور ہے کہ … کہ آزاد کسی اے یا بی پلان کا حصہ ہو سکتے ہیں… اس کا حصہ بن سکتے ہیں جس کا براہ راست تعلق کشمیر کی نئی سیاست‘ کشمیر کی نئی حقیقت‘ کشمیر کے نئے زمینی حالات‘ کشمیر میں ہونے والے الیکشن ‘ ان الیکشن کے بعد وجود میں آنے والی اسمبلی ‘حکومت اور… اور ممکنہ طور پر ریاستی درجے کی بحالی سے ہو ۔ہے نا؟