سرینگر//
خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے جاری کاوشوں اور مختلف النوع مہموں کے باوصف اس صنف نازک کے خلاف جرائم کے گراف میں ہر گذرتے سال کے دوران بتدریج اضافہ ہی درج ہورہا ہے ۔
نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو ( این سی آر بی) کی ایک سالانہ رپورٹ کے مطابق جموں کشمیر میں ۲۰۲۱میں خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات میں۱۵فیصد اضافہ درج ہوا ہے ۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جموں کشمیر میں قابل سماعت جرائم میں۵ء۹فیصد جبکہ خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات میں۱۵فیصد اضافہ درج ہوا ہے ۔
این سی آربی رپورٹ کے مطابق جموں کشمیر میں۲۰۱۹میں خواتین کے خلاف جرائم کے۳ہزار۶۹مقدمات‘۲۰۲۰میں۳ہزار۴سو۵مقدمات جبکہ۲۰۲۱میں۳ہزار۹سو۳۷معاملات درج ہوئے ہیں۔
خواتین کے خلاف جرائم کے نمایاں واقعات میں ان کے عزت نفس کو مجروح کرنے کی نیت سے کئے جانے والے حملے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جموں کشمیر میں۲۰۲۱میں اس نوعیت کے ایک ہزار ۸سو۵۱واقعات ریکارڈ ہوئے ہیں اور ان اعداد و شمار کی رو سے جموں وکشمیر میں ایسے واقعات کی شرح۹ء۲۸فیصد فی لاکھ ہے جو ملک کی آٹھ یونین ٹریٹریوں میں سب سے زیادہ ہے ۔
این سی آر بی رپورٹ میں کہا گیا کہ جموں کشمیر میں۲۰۲۱میں آئی پی سی کے خصوصی اور مقامی قوانین کے تحت ۳۱ہزار۶سو۷۵مجرمانہ مقدمات درج ہوئے ہیں جبکہ ۲۰۲۰میں۲۸ہزار۹سو۱۱؍ایسے معاملات درج ہوئے تھے ۔
جموں و کشمیر میں ۲۰۲۱میں مجموعی طور پر مجرمانہ مقدمات میں۵ء۹فیصد اضافہ درج ہوا ہے جبکہ۲۰۲۰ میں ۷ء۱۳فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا تھا۔