سرینگر/۲۲مارچ
جموں و کشمیر پولیس نے شوپیاں گرینیڈ حملے میں ملوث تین افراد کو گرفتار کرکے ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
بتادیں کہ شوپیاں کے بابا پورہ علاقے میں قائم سی آر پی ایف کے ایک کیمپ پر ۱۹مارچ کو ایک گرینیڈ حملہ ہوا جس میں سی آر پی ایف کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا تھا۔
ایک پولیس ترجمان نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ پولیس نے شوپیاں گرینیڈ حملے کے کیس کو حل کرکے اس میں ملوث تین افراد کو گرفتار کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ گرفتار شدگان کی تحویل سے قابل اعتراض مواد کے علاوہ اسلحہ و گولہ بارود بھی بر آمد کیا گیا۔
موصوف ترجمان نے اپنے بیان میں کہا’’شوپیاں گرینیڈ حملے ،جس کے متعلق پولیس اسٹیشن زینہ پورہ میں ایف آئی آر درج ہوا تھا، کی تحقیقات کے دوران پولیس نے مصدقہ ذرائع پر کارروائی کرتے ہوئے فاضل بن رشید ولد عبدالرشید الائی ساکن ملہورہ مشکوک شخص کو پکڑ لیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ پوچھ گچھ کے دوران موصوف نے انکشاف کیا کہ وہ لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیم ٹی آر ایف سے وابستہ ایک سر گرم جنگجو باسط احمد ساکن فرصل کولگام کے ساتھ کام کر رہا تھا۔
ان کا بیان میں کہنا تھا’’گرفتارہ شدہ فاضل نے انکشاف کیا کہ اس نے باسط کی ہدایت پر ہی۱۹مارچ کو سی آر پی ایف کی۱۷۸ویںبٹالین کے کیمپ پر گرینیڈ داغا جس میں امیت کمار نامی سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوا تھا‘‘۔
پولیس بیان میں کہا گیا کہ فاضل بن رشید نے یہ بھی انکشاف کہا کہ اس کو جنگجوؤں کی صفوں میں شامل ہونے کے لئے مذکورہ جنگجو نے یہ کام کرنے کو دیا۔
بیان کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران فاضل بن رشید نے قیصر ظہور خان ولد ظہور احمد خان ساکن صفا کدل نامی ایک اور فرد کا نام ظاہر کیا۔
موصوف ترجمان نے کہا کہ قیصر ظہور کے انکشاف پر قابل اعتراض مواد کے علاوہ اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کیا گیا۔بر آمد شدہ اسلحہ و گولہ بارود میں تین چینی ساخت کے پستول، چھ میگزین، چار گرینیڈ اور تیس گولیاں شامل ہیں۔