سرینگر///
وزیراعظم‘ نریندرمودی نے آج فریدآباد میں جدیدترین سہولتوں سے آراستہ امرتا اسپتال کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ہریانہ کے گورنر جناب بندارو دتاتریہ ، وزیراعلیٰ منوہرلال کھٹّر، نائب وزیراعلیٰ‘ دشینت چوٹالہ ، مرکزی وزیر جناب شری کرشن پال گوجر، اور سری ماتا امرتا نندامائی موجودتھیں۔
اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ جب کہ ملک امرت کا ل میں داخل ہورہاہے اوراجتماعی خواہشات اور عزائم کے خدوخال واضح ہورہے ہیں ، یہ بہت مناسب ہے کہ ملک کو سری ماتا امرتا نندامائی کا آشیرواد حاصل ہورہاہے۔ انھوں نے کہاکہ یہ اسپتال جدیدیت اور روحانیت کا حسین امتزاج ہے اوریہ ضرورت مند مریضوں کو قابل رسائل اورکفایتی علاج فراہم کرنے کاایک وسیلہ بنے گا۔انھوں نے کہاکہ امّا، محبت ، ہمدردی ، خدمت اور قربانی کی ایک مجسم مثال ہیں۔وہ بھارت کی روحانی روایت کا چلتاپھرتا نمونہ ہیں۔
وزیراعظم نے خدمت اور علاج معالجہ کی عظیم روایت کو نمایاں کرتے ہوئے کہاکہ بھارت ایک ایسا ملک ہے ، جہاں علاج معالجہ ایک خدمت ہے اورخیروعافیت ایک فلاحی کام ہے ، جہاں صحت اور روحانیت کا آپس میں ایک دوسرے سے تعلق ہے۔ہمارے پاس طبی سائنس ایک ویدکی حیثیت سے ہے۔ ہم نے اپنی طبی سائنس کو بھی آیوروید کانام دیاہے۔انھوں نے اجتماع کو یاد دلایاکہ صدیوں کی غلامی کے مشکل دور کے دوران بھی بھارت نے اپنی روحانی اورخدمت سے متعلق وراثت کو کبھی فراموش نہیں ہونے دیا۔
مودی نے ملک کی اچھی قسمت کو نمایاں کرتیہوئے کہاکہ پوجیہ امّا جیسی سنت کی شکل میں روحانی توانائی ہمیشہ ملک کے کونے کونے میں پھیلی رہے گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے مذہبی اورسماجی اداروں کے ذریعہ تعلیم اورعلاج معالجہ سے متعلق ذمہ داریاں پوری کرنے کا یہ نظام ، ایک طرح سے پرانے دور کا پی پی پی نمونہ ہے۔اسے سرکاری –نجی ساجھیداری کہتے ہیں لیکن میں اسے ایک ’’پرسپرپریاس‘‘ (باہمی کوشش ) کے طورپر بھی دیکھتاہوں۔
وزیراعظم نے میک ان انڈیا ویکسین اوربعض افراد کے ذریعہ اس کے خلاف پروپیگنڈہ چلائے جانے کے بارے میں تبصرہ کیا۔ جس کے نتیجے میں معاشرے میں کئی طرح کی افواہیں پھیلنی شروع ہوگئی تھیں۔وزیراعظم نے کہاکہ جب معاشرے کے مذہبی رہنما اور روحانی اساتذہ نے ایک ساتھ مل کر کے لوگوں سے کہاکہ وہ افواہوں پردھیان نہ دیں تو اس کا فوری طورپر اثرہوا۔ بھارت میں ، ٹیکے لگوانے کے سلسلے میں اس طرح کی ہچکچاہٹ کاسامنا نہیں کیاگیا، جیساکہ دوسرے ملکوں میں کیاگیاہے اورایسا روحانی رہنماؤں کے پیغامات کی وجہ سے ہواہے۔