سرینگر//
جموںکشمیر انتظامیہ کی جانب سے ڈاکٹروں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ ڈیوٹی اوقات کے دوران پرائیویٹ پریکٹس سے گریز کریں ورنہ قانون کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس ضمن میں جاری کیے گئے حکم نامے میں تمام ایچ او ڈیز اور ڈی ڈی اوز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ڈاکٹر کو ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہ دیں، جس سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچے اور عوامی خدمات متاثر ہوں۔
حکمنامے میں کہا گیا یے کہ یہ مشاہدے میں آیا ہے کہ محکمہ صحت اور طبی تعلیم سے منسلک کچھ ڈاکٹرز اہسپتالوں اور دیگر صحت مراکز میں ڈیوٹی روسٹر پر ہوتے ہوئے بھی اپنے نجی کلینکس پر پریکٹس کر رہے ہوتے ہیں‘جوکہ نہ صرف سول سروسز کنڈکٹ رولز کی سریحاً خلاف ورزی ہے بلکہ انسانیت کے منافی بھی یے۔
اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ یہ بھی نوٹس میں آیا ہے کہ بعض ڈاکٹر سرکاری صحت کے اداروں میں جہاں وہ تعینات ہیں وہاں حاضری دینے کے بجائے اپنے نجی کلینس کو ترجیح دیتے ہیں اور ہسپتالوں میں کئی ایسے بھی ڈاکٹرز ہیں جو مریضوں کو نجی کلینکس پر علاج کے لیے بھیجتے ہیں، جس کے نتیجے میں آیوشمان بھارت صحت اسکیم کے تحت سرکاری خزانے کو نقصان ہوتا ہے اور ہسپتالوں و دیگر طبی مراکز میں طبی خدمات کے متاثر ہونے سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر تمام ایچ او ڈیز اور ڈی ڈی او سے ماہانہ رپورٹ طلب کی گئی ہے، وہیں ان کو ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی ڈاکٹر کو ڈیوٹی کے دوران نجی پریکٹس اور بدعنوانی میں ملوث ہونے کی اجازت نہ دیں جس کے نتیجے میں سرکاری خزانے اور عوامی خدمات کو نقصان پہنچے۔
واضح رہے گزشتہ کل محکمہ صحت و طبی تعلیم نے ایک حکم نامے کے تحت وادی کشمیر میں پانچ ڈاکٹرز کی نجی پریکٹس پر پابندی عائد کی ہے۔