پانی پت//
وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو سیاسی فائدے کیلئے’شارٹ کٹ‘پالیسی اپنانے والے لیڈروں کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی پالیسیوں سے ’شارٹ سرکٹ‘ضرور ہوتا ہے ۔
مودی نے کہا کہ ملک میں کچھ پارٹیاں اور لیڈر مایوسی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور جھوٹ پر جھوٹ بولتے رہتے ہیں لیکن عوام ان پر بھروسہ کرنے کو تیار نہیں ہے ۔
وزیر اعظم ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہریانہ کے پانی پت میں ۲جی ایتھنول پلانٹ کو قوم کے نام وقف کرنے کے لیے منعقد پروگرام سے خطاب کر رہے تھے ۔
دھان کی پرالی سے ایندھن بنانے والا یہ پلانٹ سرکاری تیل کمپنی انڈین آئل کارپوریشن نے۹۰۰کروڑ روپے کی لاگت سے لگایا ہے اور یہ پانی پت ریفائنری کے قریب قائم کیاگیا ہے ۔
اس میں سالانہ دو لاکھ ٹن پرالی کی کھپت ہوگی جس سے تقریباً ۳کروڑلیٹر ایتھنول تیار ہو گا اور پرالی جلانے کے مسئلے پر قابو پایا جا سکے گا۔
کانگریس کا نام لیے بغیر مودی نے کالے کپڑوں میں مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف حالیہ مظاہروں پر طنز کرتے ہوئے کہا’’ہم نے ابھی۵؍اگست کو دیکھا کہ کس طرح کالا جادو پھیلانے کی کوشش کی گئی‘یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ اس سے ان کی مایوسی اور ناامیدی ختم ہوجائے گی‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’وہ کتنی ہی جھاڑ پھونک کرلیں، کتنا ہی کالا جادو کرلیں، توہم پرستی کرلیں، عوام کا اعتماد ان پر دوبارہ کبھی قائم نہیں ہوگا‘‘۔
کانگریس نے وزیر اعظم مودی پر ان کے تبصرہ پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ قوم چاہتی ہے کہ وہ ان کے مسائل کے بارے میں بات کریں لیکن ’جملہ جیوی‘ کچھ بھی کہتے رہتے ہیں۔
کالے کپڑوں میں وزیر اعظم مودی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ وہ کالے کپڑوں کو لے کر بے معنی ایشو بنا رہے ہیں۔
رمیش نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’وہ کالا دھن لانے کیلئے کچھ نہیں کر سکے، اب وہ کالے کپڑوں کو لے کر بے معنی ایشو بنا رہے ہیں۔ ملک چاہتا ہے کہ وزیر اعظم ان کے مسائل کے بارے میں بات کریں، لیکن ’جملہ جیوی‘ کچھ بھی کہتے رہتے ہیں۔‘‘
قبل ازیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے کئی دیگر رہنماؤں نے کانگریس کے احتجاج کو رام مندر کے یوم تاسیس سے جوڑتے ہوئے اسے خوشامد کی سیاست کا لطیف پیغام قرار دیا۔
شاہ نے کہا تھا’’کانگریس نے احتجاج کے لیے اس دن کا انتخاب کیا اور کالے کپڑے پہنے کیونکہ وہ اپنی خوشامد کی سیاست کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک لطیف پیغام دینا چاتی ہے کیونکہ اس دن خود پی ایم نے رام جنم بھومی کی بنیاد رکھی تھی۔‘‘